ویانا - نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے قانونی اور بین الاقوامی امور نے کہا ہے کہ ایران اور گروپ 5+1 کے درمیان مشترکہ کمیشن کی 8ویں نشست کے موقع پر ایران کی شفاف کارکردگی زیر بحث رہی جبکہ ہم نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر امریکہ کو ذمہ دار ٹھرانے پر زور دیا۔یہ بات سنئیر ایرانی جوہری مذاکرات کار 'سید عباس عراقچی نے گزشتہ روز ویانا میں ایران اور گروپ 5+1 کے درمیان مشترکہ کمیشن کی نشست کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے منعقدہ نشست میں جوہری معاہدے پر عملدرآمد کرنا سمیت ایرانی علاقے اراک میں واقع ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر اور پابندیوں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اور چینی وفد نے ایک مکمل رپورٹ پیش کی۔
عراقچی نے کہا کہ منعقدہ نشست میں گروپ 5+1 کے ممالک نے اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ادارے کے درمیان باہمی تعاون اور ایران جوہری معاہدے کی شفاف کارکردگی کی تعریف کی۔ نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندیاں، اس کا خاتمہ اور امریکی کی خلاف ورزی کا جائزہ لینا منعقدہ نشست کے موضوعات میں سے ایک تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ سب فریقین کو جوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد اور اس کی حفاظت کرنا چاہیئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ کمیشن کا انعقاد تمام دنیا میں گروپ 5+1 کی جانب سے ایران جوہری معاہدے کی بھرپور حمایت کی نشاندہی کرتا ہے۔
سنئیر ایرانی جوہری مذاکرات کار نے کہا کہ اجلاس کے اختتام پر ایران نے امریکی خلاف ورزیوں کے مسئلہ اور امریکہ کے ذریعہ گرفتار ہونے والے ایرانیوں کی آزادی کو اٹھایا اور مغربی فریق کو واضح کردیا گیا کہ امریکہ کو ذمہ دار ٹھرانا ہوگا تاہم ایسی صورتحال کا جوابی ردعمل دینے کے لئے ایران کو حق بھی حاصل ہے۔ ہم یاد رہے کہ نائب ایرانی وزیرخارجہ اور سنئیر جوہری مذاکرت کار 'سید عباس عراقچی نے گزشتہ روز 'ویانا میں ہونے والے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شریک تھے جبکہ وہ یورپی یونین پالیسی چیف کی معاون 'ہلگا اشمیت کے ساتھ مشترکہ طور پر اس نشست کی صدارت کررہے تھے۔