عراقی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے نائب صدر ابو مہدی المہندس کا کہنا ہے کہ اگر ایران کی حمایت نہ ہوتی تو الحشد الشعبی آج اس پوزیشن میں نہ ہوتی اور دہشتگردی کیخلاف یہ کامیابیاں بھی حاصل نہ ہوتیں۔انہوں نے اس بیان کیساتھ کہ الحشد الشعبی نے اپنی کارروائیوں میں عراقی حکومت اور فوج کے دائرہ کار کی خلاف ورزی نہیں کی، کہا: ہماری تنظیم میں تمام مذاہب کے افراد کام کرتے ہیں اور ہم، کرد، ترکمن اور اہلسنت مکمل طور پر یکجا ہیں۔الحشد الشعبی کے نائب صدر نے تاکید کی کہ موصل کی آزادی آپریشن کے دوران ہماری سب سے پہلی ترجیح عام شہریوں کی حفاظت اور ان کو میدان جنگ سے دور رکھنا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عراق کے دارالحکومت بغداد میں الحشد الشعبی کا تیسرا یوم تاسیس منایا گیا۔