شام پر اسرائیلی حملوں میں شدت کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے جارح طیاروں نے صوبہ قنیطرہ میں شامی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
شامی فوج اور جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ کے بعد اسرائیلی طیاروں نے ہفتے کی شام جولان کے شمالی علاقے اور صوبہ قنیطرہ میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شامی فوج کے ایک ٹھکانے اور دو ٹینکوں کو نشانہ بنایا ہے۔اسرائیل نے حملے کے مقاصد سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کے لیے دعوی کیا کہ ہے کہ یہ حملہ، شام کے علاقے سے کیے جانے والے راکٹ حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے شام کے خلاف مزید حملوں کی بھی دھمکی دی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی معا کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل جولان پر فائرنگ اور راکٹ حملوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا اور ان حملوں کا بھرپور جواب دے گا۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہفتے کی شام، جولان کی شمالی پہاڑیوں پر واقع شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اسرائیل، اس سے پہلے بھی کئی بار شامی علاقے سے راکٹ حملوں کا بہانہ بنا کر شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کرچکا ہے۔شامی حکومت کا کہنا ہے کہ جب بھی دہشت گرد گروہ، جنوب مغربی شام میں شکست کے قریب پہنچنے لگتے ہیں، اسرائیلی فوج بے بنیاد بہانوں سے شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کرنا شروع کر دیتی ہے۔شامی فوج پر اسرائیل کے تازہ حملے، ایسے وقت میں انجام پائے ہیں جب دہشت گردوں نے بھی جنوب مغربی شام میں اپنی سرگرمیاں اور مجرنامہ اقدامات تیز کر دیئے ہیں جس سے دہشت گردوں اور اسرائیل کے درمیان گٹھ جوڑ اور مشترکہ ناپاک عزائم کی نشاندہی ہوتی ہے۔