تہران - اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے وزرائے دفاع نے ایک ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک خطے میں بدامنی کی روک تھام اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے مضبوط اتحادی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، ایرانی افواج کی جانب سے عراقی وزیر دفاع میجر جنرل 'عرفان محمود عبدالغفور کو اپنے ایرانی ہم منصب بريگيڈيئر جنرل 'حسين دھقان کے ساتھ ملاقات کے لئے محکمہ دفاع پہنچنے پر فارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔استقبالیہ تقریب کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر داعش کے خلاف حالیہ فتوحات بالخصوص موصول کی مکمل آزادی پر ایرانی وزیر دفاع نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی جغرافیائی سالمیت، استحکام اور عراقی قوم کی مضبوط یکجہتی عراقی قومی مفاد اور امن و سلامتی کی ضامن ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق میں کسی بھی طرح کی تقسیم بندی اور اختلافات کو ہوا دینے کی تحرکات کی مخالفت کرتا ہے۔
بعض علاقائی ممالک کی جانب سے دہشتگردوں کی حمایت بشمول خطے کو بدامنی کا شکار کرنے کی امریکی اور صہیونی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے بريگيڈيئر جنرل دہقان نے مزید کہا کہ دہشتگردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف ایک ایسا علاقائی اور عالمی اجتماعی اتحاد بننے کی ضرورت ہے جس کا مقصد دہشتگردی کی لعنت کو مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کی سیکورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور ایران، عراق کی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے، ایران او عراق کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ایرانی وزیر دفاع نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جس طرح داعش کے خلاف جنگ میں عراقی قوم اور حکومت کے ساتھ کھڑے تھے ویسے ہی عراق کی تعمیرنو کے لئے بھی اس ملک کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
اس ملاقات کے دوران عراقی وزیر دفاع نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت ایران اور ایرانی مسلح افواج کی بے دریغ حمایتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان حمایتوں کی بدولت عراقی قوم کو داعش کا قلع قمع کرنے میں فتح حاصل ہوئی اور ہم اس تجربات کے ساتھ ملک کے لئے ایک روشن مستقبل بنائیں گے۔ میجر جنرل عرفان محمود الحیالی نے داعش کو شکست دینے میں عراقی مسلح افواج، پولیس، رضاکار فورس، قبائلی برادری اور تمام عراقی قوموں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ آج عراقی مسلح افواج اور عوام کے درمیان ایک باب بیٹے کا رشتہ ہے جس کی بدولت ملک سے دہشتگردی اور بدامنی کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں عراق کے مذہبی رہنماؤں کے عزم بالخصوص حضرت آیت اللہ سید علی سیستانی کے تاریخی فتوے کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ اس فتوے سے داعش کے خلاف ہماری فتح یقینی بن گئی۔