اسرائيل نے غزہ کے بارے میں غلطی کر دی ہے: سید حسن نصر اللہ
2253
muh
07/08/2022
سید حسن نصر اللہ نے ہفتے کے روز ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں اسرائيل کے جرائم پر ہر خاموش رہنے والے کی مذمت ضروری ہے اور یہ استقامتی محاذ کا حق ہے کہ وہ جس طرح سے مناسب سمجھے اس جارحیت کا جواب دے ۔
انہوں نے کہا کہ اس جارحیت پر خاموشی اور جواب نہ دینا اس بات کا باعث بنے گا کہ دشمن ، کمانڈروں کے خلاف قتل کی پالیسیوں کو اور شدت کے ساتھ آگے بڑھائے اور ہم حزب اللہ ، غزہ میں ہونے والے ہر واقعے پر نظر رکھے ہیں اور غزہ میں اسلامی جہاد اور استقامتی محاذ کے کمانڈروں سے رابطے میں ہیں ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ غاصب اسرائیلی یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ استقامتی محاذ جواب نہيں دے گا لیکن اس سے اندازے کی غلطی ہو گئي اور یقینی طور پر استقامتی محاذ کو ہی فتح حاصل ہوگی ۔ انہوں نے زور دیا کہ غاصب اسرائيل کے لئے لازم ہے کہ وہ لبنان کے بارے میں اندازے کی غلطی نہ کرے جیسا کہ اس نے غزہ کے بارے میں کی ہے اور اسرائيلی رہنماؤں کو بخوبی علم ہے کہ استقامتی محاذ آج کسی بھی وقت سے زیادہ مضبوط ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ کچھ ایسے ادارے بھی ہیں جو یہ ثابت کرنے میں مصروف ہیں کہ اسرائيل ، امن کا پیغام دیتا ہے لیکن در اصل وہ قتل عام اور جرائم میں گلے تک ڈوبا ہے اور بہت سے لوگ اسرائیل کے بارے میں حقائق کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہيں ۔
انہوں نے سوال کیا کہ اسرائيل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ملکوں کی معاشی صورت حال کیسی ہے ؟ اور مصر اور اردن کو اس ساز باز سے کیا ملا ؟
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ استقامتی محاذ نے لبنان اور فلسطین میں یہ ثابت کر دیا ہے کہ غاصب اسرائیل کی فوج کو شکست دی جا سکتی ہے اور تجربہ سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ امریکہ کو سیاست اور جنگ کے میدان میں ہرایا جا سکتا ہے جیسا کہ عراق ، افغانستان، ایران ، یمن صومالیہ ، وینزوئيلا اور کیوبا میں نظر آیا ہے ۔