پارلیمنٹ انسداد دہشتگردی اور مالی بدعنوانی سے متعلق مستقل قانون سازی کرے: آیت اللہ خامنہ ای
3163
M.U.H
21/06/2018
ایرانی سپریم لیڈر نے ملک کے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ انسداد دہشتگردی اور مالی بدعنوانی جیسے مسائل پر مستقل قانون سازی کریں۔
یہ بات قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ 'سید علی خامنہ ای' نے تہران میں اسلامی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کے اسپکر اور اراکین کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے عالمی انسداد منی لانڈرنگ گروپ میں ایران کی شمولیت کے بل کے حوالے سے فرمایا کہ ایرانی پارلیمنٹ بالغ اور عقل مند ادارہ ہے لہذا دہشتگردی اور مالی بدعنوانی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے پارلیمنٹ کی جانب سے مستقل قانون سازی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنز سے متعلق مزید فرمایا کہ ایسے معاہدے پہلے عالمی طاقتوں کے زیر اثر تیار کئے جاتے ہیں جن کا مقصد قوتوں کے مفادات کا حصول ہے جس کے بعد اس میں ہم خیال ممالک اور دیگر جابر حکمران شامل ہونے سے ان معاہدوں کو بین الاقوامی حیثیت ملتی ہے. جب ایران جیسا مستقل اور خودمختار ملک ایسے معاہدوں کو تسلیم نہ کرے تو اس کو دباؤ کا شکار کرتے ہیں۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ جب اسلامی جمہوریہ ایران ایسے خودساختہ معاہدوں کے سامنے سر نہ جھکائے تو ان کا کہنا ہے کہ 150 ممالک نے تسلیم کیا تو ایران کیوں نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اس بات کا بھی امکان ہوسکتا ہے کہ بعض عالمی معاہدے کے مفادات اچھے ہوں تا ہم اس قسم کے معاہدوں کو بنیاد بنا کر دوسرے معاہدوں میں شمولیت کا مطالبہ کرنا جن کا مقصد ہی واضح نہ صحیح نہیں ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ آج دنیا میں سامراج اور جابر قوتوں کی بدمعاشیاں اور بربریت آئے روز بے نقاب ہورہی ہیں. امریکہ میں ہزاروں بچوں کو ان کی ماؤں سے الگ کرنے کی مکروہ تصاویر کو دیکھ کر دل کو دکھ پہنچتا ہے مگر پناہ گزین والدین سے ان کے بچوں کو الگ کرنا امریکی خبیث رویے کا ایک حصہ ہے۔
انہوں نے مظلوم یمنی قوم کی ایک بندرگاہ پر زبردستی قبضہ جمانے کے لئے چند ملکوں کی ہولناک جارحیت کو دنیا میں بدمعاش قوتوں کی ایک اور خبیث کاروائی کی مثال قرار دیتے ہوئے مزید فرمایا کہ یہ عناصر جو انسانیت کا بھی دشمن ہیں وہ ایرانی قوم کی مزاحمت اور انصاف پسندی کے بھی خلاف ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی عوام اللہ کے فضل سے قومی یکجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے امریکہ سمیت تمام دشمنوں پر غلبہ پائیں گے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ یہ جرائم پیشہ دشمن اس دور کے شمر ہیں اور قرآن پاک کے مطابق، ایسے عناصر کے عہد اور وعدوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اور ایرانی قوم آج اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی عوام اور حکام نہ دشمنوں کی بدمعاشی سے خوفزدہ ہیں اور نہ ہی ان سے بلیک میل ہوں گے۔