ینگون: میانمار کی فوج اور انتہاپسند بدھسٹوں نے صوبہ راخین کے تین دیہاتوں کو نذرآتش کردیا ہے-فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ میانمار کی فوج اور انتہاپسند بدھسٹوں نے بدھ کو صوبہ راخین کے تین دور افتادہ دیہاتوں کے مسلمانوں کو زد و کوب کرنے کے ساتھ ہی ان کے دیہاتوں کو بھی نذرآتش کر دیا۔
میانمار کے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں گذشتہ ہفتے سے ایک بار پھر شدت آگئی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک سو دس افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ اس علاقے کے ہزاروں افراد اپنی جان بچانے کے لئے گھربار چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں- روہنگیا مسلمان، اپنا گھر بار چھوڑ کر بنگلادیش کی سرحد پر اکٹھا ہورہے ہیں- شہر ماونگتاؤ کے قریب کے ایک مقامی شخص نے بتایا کہ فوج ان کے دیہاتوں کی جانب بڑھ رہی ہے اور گھروں کو آگ لگاتی جا رہی ہے جس کے سبب وہ جان بچانے کے لئے اپنا گھر بار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہیں۔
مہاجرت سے متعلق بین الاقوامی اداروں نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں بڑھنے کے باعث اب تک تقریبا اٹھارہ ہزار روہنگیا مسلمان سرحد عبور کر کے بنگلادیش میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں تاہم بنگلادیش کی بارڈر سیکورٹی فورس انھیں ملک میں داخل ہونے نہیں دے رہی ہے اور سرحدی علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد اور جنگلی و پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے افراد کی تعداد بھی دس ہزار ہے –۔