اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ دنیا کے اکثر ملکوں نے امریکا کے اندرونی قوانین کی پیروی نہ کرنے پر زور دیا ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے سنیچر کو حکومت، عدلیہ اور پارلیمنٹ کے سربراہوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ حکومت ایران نے مختلف یورپی ملکوں کے علاوہ چین ، روس ، پڑوسی ملکوں اور اہم ایشیائی ملکوں کے ساتھ مذاکرات کئےہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایرانی وفود کے ساتھ ملاقات میں ان ملکوں کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا کے اندرونی قوانین کی پیروی نہیں کریں گے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ ایران کے اقتصادی لین دین کا سلسلہ ماضی کی طرح ہی جاری ہے ۔
انھوں نے کہا کہ امریکا نے ایران، علاقے، اسلامی دنیا حتی اپنے اتحادیوں کے تعلق سے جو پالیسی اور اسٹریٹیجی اپنائی ہے ، وہ زیادہ دن چلنے والی نہیں ہے۔ انھوں نے ٹرمپ کے دورے کے موقع پر لندن میں انجام پانے والے وسیع احتجاجی مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایرانی قوم کے ہی تعلق سے نہیں بلکہ دنیا کی دیگر اقوام حتی اپنے اتحادیوں کے تعلق سے بھی امریکی حکام کا رویہ جارحانہ اور قانون شکنی پر مبنی ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ امریکی پابندیوں کا منصوبہ ایرانی قوم پر دباؤ ڈالنے کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ مسلم دنیا اور ترقی پذیر ملکوں میں امریکا کے تئیں نفرت پہلے سے کافی بڑھ چکی ہے ، حتی خود امریکا کے اندر بھی ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت میں شدت آچکی ہے ۔ صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ حکومت امریکا کے تئیں نہ صرف یہ کہ ایرانی عوام میں نفرت کافی بڑھ چکی ہے بلکہ یہ حکومت عالمی سطح پر بھی الگ تھلگ پڑتی جارہی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ایران اسلامی، اپنے عوام کو ساتھ لیکر، استقامت، پائیداری، منصوبہ بندی اور دوست ملکوں کے ساتھ ہماہنگی سے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادے گا ۔