تہران - اسلامي جمہوريہ ايران كے نائب وزير خارجہ نے كہا ہے كہ سعودي عرب ايران كو غير مستحکم كرنے كے لئے ايران ميں دہشت گردوں اور انقلاب كے مخالف عناصر كي حمايت كررہا ہے۔
يہ بات حسين جابري انصاري نے ال احد نيوز ويب سائٹ سے بات چيت كرتے ہوئے كہي.۔انہوں نے كہا كہ تہران ميں حاليہ دہشت گردوں كے حملوں سے قبل سعودي عرب كے ولي عہد محمد بن سلمان اور وزير خارجہ عادل الجبير نے ايران كے خلاف منفي بيانات دئيے تھے۔ سعودي ولي عہد اور وزير دفاع نے دعوي كيا تھا كہ سعودي عرب ايران كو جنگ كے ذريعہ غير مستحکم كرے گا كيوں كہ ايران كو سزا دينے كي ضرورت ہے.۔ ايراني نائب وزير خارجہ نے مزيد كہا كہ ہماري اطلاعات كے مطابق سعودي عرب ايراني انقلاب كے مخالف گروپوں كو ايران كے خلاف كاروائي كے لئے مدد فراہم كررہا ہے.۔ انہوں نے داعش كے ٹھکانوں پر ايران كے سپاہ پاسداران كے ميزائلوں كے حملے كے بارے ميں كہا كہ ايران كي سلامتي كو خطرات سے دوچار كرنے والے دہشت گردوں كو اسلامي جمہوريہ ايران منہ ٹور جواب دے گا۔ انہوں نے كہا كہ بعض عرب ممالک نے گزشتہ سالوں سے سبق نہيں سيکھا ہے اس لئے دنيا کي سلامتي کو ان عرب ممالک کي پاليسيوں سے خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ امريکا اور دوسرے مغربي ممالک دہشت گردوں کو ايک آلہ کار کے طور پر اپنے اھداف کے لئے استعمال کررہے ہيں۔ ايران کے نائب وزير خارجہ نے مزيد کہا کہ سعودي عرب خطرناک کھيل کھيل رہا ہے جس سے نہ صرف خطے کي سلامتي کو لاحق خطرہ ہوگا بلکہ خود سعودي عرب کو لپيٹ ميں لے لے گا.۔ انہوں نے کہا کہ ايران ايک جہوري اسلامي اور خودمختار ملک ہے اور کوئي بھي طاقت کو ان کي سلامتي کو خطرے ميں ڈالنے کي اجازت نہيں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودي عرب نہ صرف دہشت گردي کي حمايت کررہا ہے بلکہ دہشت گردانہ سوچ کو فروغ دے رہا ہے جو کہ مسلم اور غير مسلم مملک کے لئے خطرے کا باعث ہے۔