فلسطین مزاحمت کی مختلف تنظیموں فتح موومنٹ، حماس اور جہاد اسلامی کی 8 فوجی یونٹس نے متحد ہوکر غزہ شہر کی سڑکوں پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور ہاتھوں میں ہتھیار اٹھاکر ایک آواز میں نعرے بلند کئے۔ شہدائے اقصی بریگیڈ کے رکن ابو عدی نے کہا کہ ہمارا دشمن اور ہماری دشمنی کا مرکز ایک ہی ہے اور ہماری بندوقیں اسی کی طرف تنی ہوئی ہیں۔ تمام سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غاصب صہیونی ہمارے نشانے پر ہیں۔ اگرچہ تمام حساب اور اندازے یہ بیان کر رہے ہیں کہ کوئی بھی ممکنہ جھڑپ سخت اور پیچیدہ ہوگی لیکن فلسطینی مزاحمت غاصب صیہونیوں سے مقابلہ کرنے کو تیار ہے تاکہ اپنے حریم کی حفاظت کر سکے۔
کتائب سیف الاسلام کے رکن ابو محمد نے کہا کہ ہمارا پیغام ایک ہی ہے ہمارا دشمن غاصب اسرائیل ہے وہ آگاہ رہے کہ مسجد الاقصی ہماری ریڈ لائن ہے اگر اس نے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی یا وہاں الیکٹرونیک دروازے نصب کرنے کی کوشش کی تو اس کی اسے بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ آج ہم سب کے سب گھروں سے نکل آئیں ہیں تاکہ غاصب صیہونی کو بتا سکیں کہ ابھی ہماری رگوں کا خون خشک نہیں ہوا ہے البتہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
کتائب المقاومۃ الوطنیہ کے ممبر ابو لواء نے کہا کہ ہم آمادہ ہیں اور غاصب صہونیوں کے لئے ہمارا پیغام یہی ہے کہ ہم تیار ہیں یا اس سے واضح الفاظ میں کہیں کہ ہم اپنے کمانڈروں کے ایک اشارے کے منتظر ہیں تاکہ غاصبوں کو خاک و خون میں نہلا دیں ان غاصبوں کو جو مسجد الاقصی کی بے حرمتی کر رہے ہیں، ہمارا خطاب مسجد الاقصی سے ہے کہ اے مسجد الاقصی! تو تنہا نہیں ہے۔ مزاحمتی تحریکوں کی یہ مشترکہ مشق قدس کے حالات سنگین ہونے کے 11 دن بعد ہوئی ہے اگرچہ کسی مناسب اقدام کو لیکر ابھی تک مزاحمتی تحریکوں کی طرف سے احتیاط اور صبر کا مظاہرہ ہوتا رہا ہے لیکن یہی صبر اس بات کی علامت ہے کہ مزاحمتی تحریکیں اس سلسلے میں دشمن کو حیرت میں مبتلا کرنے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرتی رہی ہیں۔ مختلف تحریکوں کی سبھی فوجی یونٹس غزہ میں جمع ہوئیں جن کا کہنا ہے کہ اگر چہ سیاست کے سبب ان کے درمیان اختلافات ہے لیکن قدس کے لئے وہ سب ایک ہیں۔