بیروت - اعلی ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے لبنان میں 'سید حسن نصراللہ' کے تعمیری کردار کو سراہتےہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مزاحمتی فورس کی حالیہ کامیابیاں صہیونی حمایت یافتہ داعش تنظیم کی تباہی کے لئے امید کی کرن ہے۔
ان خیالات کا اظہار ایڈمیرل 'علی شمخانی' نے گزشتہ روز لبنانی خبر رساں ادارے 'العہد' کو خصوصی انٹریو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے صہیونی جارحیت کے خلاف لبنانی حکومت اور قوم کی 33 روزہ جنگ میں فتح حاصل کرنے کی 11ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2006 میں اسلامی مزاحمت نے اللہ تعالی کی مدد کے ساتھ اور اپنے ایمان کے ذریعہ طاقتور ناجائز صہیونی ریاست کوشکت دے دی۔
ايڈمیرل شمخانی نے کہا کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ 'سید حسن نصر اللہ' کے اخلاص، ایمانداری، جرات اور ہوشیاری لبنان میں استحکام اور سلامتی برقرار رکھنے کا اہم عنصر ہے اور 33 روزہ جنگ کی کامیابی فلسطین سمیت غزہ کے مزاحمتی گروپ پر مثبت اثر پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج حزب اللہ لبنان میں تکفیری دہشتگرد گروپوں کی سازشوں کی تباہ کرکے اور ان کے کمر پر کاری ضربہ لگا دیتی ہے۔اعلی ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے عرسال میں حالیہ آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے آپریشنز دہشتگردوں کی تباہی کے حوالے سے حزب اللہ کے مستحکم ارادے اور شامی سرحدوں پر لبنان کی سلامتی کی مضبوطی کے لئے ان کی طاقتوں کی علامت ہے۔
انہوں نے شام میں تکفیری دہشتگردوں کی ناکامی میں حزب اللہ کے اہم کردار کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا اور عرب ممالک میں حزب اللہ کی بڑے پیمانے پر مقبولیت ناجائز صہیونی ریاست اور ان کے اتحادیوں کے غضب کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ لبنان کی فوج کے ساتھ دہشتگردی کی سازشوں کو خاتمہ کرسکا اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنی تمام طاقت کے ساتھ مزاحمتی فرنٹ اور دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے والے ممالک کی حمایت کررہا ہے۔
ایرانی عہدیدار نے دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے کے حوالے سے امریکہ کے دوہرا رویہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ہیلی کاپٹروں نے بار بار داعش دہشتگردوں کے علاقوں میں اترتے ہوئے شامی سرحدوں میں عوامی رضاکارانہ فورس (الحشد الشعبی) پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کی پالیسیوں اس کی ثبوت ہے کہ اس ملک خطے میں دہشتگردوں کا اصلی حامی ہے اور مزاحمتی فرنٹ کی حالیہ کامیابیاں مغربی ایشیا میں سلامتی اور استحکام قائم رکھنے کا نقیب ہے۔