تہران - نائب ایرانی وزیرخارجہ اور جوہری معاہدے کی نگران کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کے روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف اس وقت ایران کے دورے پر ہیں جن کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی خلاف ورزیوں کے مسئلے کو اٹھایا جائے گا۔
یہ بات سنئیر ایرانی جوہری مذاکرات کار 'سید عباس عراقچی نے اپنے روسی ہم منصب 'سرگئی ریابکوف کے ایران کے دورے کے حوالے سے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج ہم ریابکوف کے ساتھ 21 جولائی کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منعقد ہونے والے ایران اور گروپ 5+1 کے رکن ممالک کے درمیان مشترکہ کمیٹی کے موضوعات کا جائزہ لیں گے۔ عراقچی نے نیایورک میں ہونے والی امریکی کونسل برائے خارجہ تعلقات کی خصوصی نشست میں ایرانی وزیر خارجہ 'محمد جواد ظریف کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نشست کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ گروپ 5+1 کے رکن ممالک اور دوسرے ممالک کے ساتھ دوفریقی ملاقاتیں اور مذاکرات ہوں گے۔ انہوں نے ظریف اور امریکی حکام کے درمیان ملاقات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ضروریات کے مطابق صرف جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی فریقین کے ساتھ ظریف کی ملاقات ممکن ہے۔ عراقچی نے ریابکوف کے ساتھ مذاکرات سے پہلے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نائب روسی وزیر خارجہ کے ساتھ سیاسی موضوعات، جوہری مذاکرات اور ایران اور گروپ 5+1 کے رکن ممالک کے درمیان منعقد ہونے والے مشترکہ کمیٹی پر مذاکرات کریں گے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی نئی حکومت کی خلاف ورزی کا جائزہ لینا ویانا میں منعقد ہونے والے اجلاس کے موضوعات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ اقوام متحدہ کے 2017 اعلی سطحی سیاسی اجلاس میں شرکت کے لئے نیو یارک کا دورہ اور مندوبین کے ساتھ گفتگو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظریف نیو یارک کے بعد مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویانا کا دورہ کریں گے ۔