حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے عرب ممالک کے وزراء خارجہ کے حزب اللہ کے خلاف بیان کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ایسے شہر کا نام بتا دے جہاں اس نے داعش کا مقابلہ کیا ہو، البوکمال میں امریکہ نے داعش کو بھر پور ہوائی حمایت فراہم کی ۔
حزب اللہ کے سربراہ نے ایران کے صوبہ کرمان شاہ میں زلزلہ سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کی طرف سے زلزلہ سے متاثرین کی امداد بہترین نمونہ ہے اور عرب ممالک کے عوام کو ایرانی عوام کو اپنے لئے نمونہ عمل قراردینا چاہیے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شام کے آخری شہر البوکمال کو بھی داعش کے ناپاک وجود سے پاک کردیا ہے یہ آخری شہر تھا جو داعش کے قبضہ میں تھا۔ انھوں نے کہا کہ داعش کا شام سے خاتمہ ہوگیا ہے داعش کی نام نہاد خلافت کی بساط لپیٹ دی گئی ہے لیکن داعشی فکر ابھی موجود ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ البوکمال میں داعش کو امریکی سرپرستی اور پشتپناہی حاصل تھی امریکہ بظاہر داعش کے مقابلے کے بہانے داعش کو تحفظ فراہم کررہا تھا یہاں تک کہ امریکہ نے البوکمال میں روس کو بھی کارروائی کرنے پر دھمکی دیدتے ہوئے کہا تھا کہ اگر روس نے البوکمال میں داعش پر حملہ کیا تو امریکہ داعش کے خلاف لڑنے والی شامی فورسز کو نشانہ بنائے گا۔ لیکن اللہ تعالی کے فضل سے آج البوکمال بھی آزاد ہوگیا اور داعش کا شام سے تقریبا مکمل خاتمہ ہوگیا ہے البتہ امریکہ کے حمایت یافتہ کرد علاقوں میں داعشی دہشت گرد موجود ہوسکتےہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے البوکمال کی کمان براہ راست اپنے ہاتھ میں لیکر اس شہر کو آزاد کرادیا اور داعش کا اس شہر سے خاتمہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ اللہ والوں کی شیطان والوں پر فتح یقینی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے عرب لیگ کے بیانیہ کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہا کہ اس بیانیہ کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ ہی اس کی کوئي قدر و قیمت ہے البتہ عرب لیگ کے حال پر افسوس ہوتا ہے کہ حزب اللہ جو داعش کے خلاف البوکمال میں لڑ رہی ہے اسےعرب لیگ دہشت گرد گروہ قراردے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کا دعوی ہے کہ وہ داعش کے خلاف لڑ رہا ہے سعودی عرب بتا دے کہ وہ کہاں اور کس جگہ داعش کے خلاف لڑ رہا ہے ؟
انھوں نے کہا کہ لبنان اور خطے کے لئے سب سے بڑا خطرہ اسرائیل ہے ہم نے غزہ کے لئے میزائل ارسال کئے ہیں اور مزید میزائل ارسال کریں گے لیکن یمن کے میزائلوں میں حزب اللہ کا کوئی ہاتھ نہیں یمن کے پاس اپنے میزائل موجود ہیں جن سے وہ سعودی عرب کے کسی بھی شہر کو نشانہ بنا سکتے ہیں ۔ سعودی عرب کی یمنی عوام کے سامنے شکست یقینی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے سعد حریری کے استعفی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعد حریری ابھی لبنان کے وزیر اعظم ہیں وہ وطن واپس آجائیں تو لبنانی قوانین کے مطابق مستعفی ہوں یا نہ ہوں اس کا اختیار ان کے پاس ہے ۔ حزب اللہ کے سربراہ نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جو حزب اللہ کے حامی اور طرفدار ہیں۔