تہران - ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ کمیشن کی آٹھویں نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں یورپی یونین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کا سلسلہ شفافیت کے ساتھ جاری رہے گا۔ نائب ایرانی وزیرخارجہ اور سنئیر جوہری مذاکرت کار 'سید عباس عراقچی نے گزشتہ روز 'ویانا میں ہونے والے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شریک تھے جبکہ وہ یورپی یونین پالیسی چیف کی معاون 'ہلگا اشمیت کے ساتھ مشترکہ طور پر اس نشست کی صدارت کررہے تھے۔
یورپی یونین نے ایک بیان میں کہا کہ مشترکہ کمیشن کے رکن ممالک نے ایران کی شفاف کارکردگی پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی حالیہ رپورٹ کا خیرمقدم کیا۔ اس بیان کے مطابق، ایرانی علاقے اراک میں واقع ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر، مستقبل میں پُرامن جوہری شعبے میں تعاون اور جوہری شعبے سے متعلق خریداری کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ یاد رہے کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد ایرانی وفد کے سربراہ سید عباس عراقچی نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گروپ 5+1 نے دنیا کو پیغام دیا کہ وہ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کے لئے پُرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے اختتام پر ایران نے امریکی خلاف ورزیوں کے مسئلے کو اٹھایا اور مغربی فریق کو واضح کردیا گیا کہ امریکہ کو ذمہ دار ٹھرانا ہوگا تاہم ایسی صورتحال کا جوابی ردعمل دینے کے لئے ایران کو حق بھی حاصل ہے۔