تہران - اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ناجائز صہیونی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے بیت المقدس میں داخل ہونے کے اعلان کردہ نئے قوانین مقبوضہ فلسطین میں نئے انتفاضہ کا آغاز کریں گے۔حسين امير عبداللھيان نے اپنے ٹيلي گرام چينل پر ناجائز صہيوني حكومت كي مظلوم فلسطيني نمازيوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اپني تشويش كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران، فلسطيني مزاحمتي گروہوں كي ناجائز صہيوني حكومت كے خلاف تحريك كي حمايت كا سلسلہ جاري ركھے گا۔
انہوں نے فلسطين كي فتح تنظيم كو مخاطب كرتے ہوئے كہا ہے كہ وہ جلد صہيوني حكومت سے اپنے روابط منقطع كردے۔ فلسطيني مزاحمتي تنظيم كے مختلف گروہوں نے ناجائز صہيوني حكومت كي جانب سے بيت المقدس كے دروازے پر ميٹل ڈيٹيكرز لگانے كے خلاف جمعہ كو يوم خشم كے طور پر منايا جس ميں صہيوني فوجيوں كي پرتشدد كاروائي ميں تين نہتے فلسطيني نوجوان شہيد اور سينكڑوں مرد خواتين اور نوجوان زخمي ہوگئے تھے۔نائب ايراني وزير خارجہ نے كہا كہ مقبوضہ فلسطين ميں صہيونيوں كي طرف سے پرتشدد كاروائي كے بعد 400 سے زائد فلسطينيون كا زخمي ہونا ناقابل قبول اقدام ہے اور يہ انساني حقوق كي كھلا خلاف ورزي ہے۔
انہوں نے اسلامي ممالك سے كہا كہ وہ ان مظالم كے خلاف بھرپور كاروائي كے لئے متحد ہوجائيں۔انہوں نے مزيد كہا كہ ہم سمجھتے ہيں كہ اس كھلي بربريت كے خلاف مظلوم فلسطيني عوام بيت القدس كي حفاظت كے لئے بھرپور دفاعي كاروائي كا حق ركھتے ہيں اور ناجائز صہيوني حكومت كي ان سازشوں كو پھر ناكام بناديں گے۔ انہوں نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران دنيا كے مظلوم عوام كي حمايت جاري ركھے گا اور مظلوم فلسطيني عوام كے اقدامات كي حمايت كرے گا۔