ٹرمپ کی حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے: علی اکبر ولایتی
3122
M.U.H
14/07/2018
ایرانی سپریم لیڈر کے سنیئرمشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ٹرمپ کی حکومت کے حکام کے ساتھ کوئی مذاکرات اور ملاقاتیں نہیں کرے گا۔
یہ بات "علی اکبر ولایتی" نے ہفتہ کے روز رائٹرز رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کبھی بھی امریکی حکام کے ساتھ مذکرات نہیں کریں گے اور اگر امریکی حکام اس وہم کا شکار ہیں کہ ہم ان سے مذاکرات چاہتے ہیں تو وہ جاں لیں یہ اس کی خام خیالی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی لہذا ہم اس ملک جو اپنے تمام وعدوں اور قراردادوں پر قائم نہیں کو مذاکرات نہیں کریں گے۔
ولایتی نے روس کو ایرانی تیل کی فروخت کے حوالے سے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدے کے مطابق، ہم تیل سے نکال کرنے کے بعد اس کو فروخت کرکے اس کا پیسہ ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تیل کی فروخت میں بعض مسائل کا سامنا ہوں گے مگر کوئی مسئلہ ناقابل حل نہیں اور ایسی پابندیوں کے ساتھ تیل کو فروخت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے تین روسی کمپنیوں کے ساتھ تیل کے معاہدے پر دستخط کردیا ہے اور روسی صدر پیوٹن نے اعلان کیا کہ روس ایران میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز کو بند کرنا اور جس کے نتائج کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایرانی صدر نے یورپ کے حالیہ دورے میں اس حوالے سے واضح جواب دے دیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر کے سنیئرمشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا کہ امریکہ نے اعلان کردیا کہ وہ خلیج فارس سے ایرانی تیل کی برآمدات کی اجازت نہیں دے گا اور اس حوالے سے صدر روحانی نے کہا کہ اگر ہم خلیج فارس سے تیل برآمد نہ کرسکیں تو دوسرے ممالک بھی تیل برآمد نہیں کرسکتے ہیں۔