ناجائز صہیونی ریاست کی بربریت خطی بحرانوں کی جڑ کا مرکز ہے: غلام علی خوشرو
3145
M.U.H
26/06/2018
اسلامی جمہوریہ ایران نے بیرونی مداخلت کو مشرق وسطی کی بدامنی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے ایسے بحرانوں سے نمٹنے کے لئے ریجنل ڈائیلاگ فورم کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب 'غلام علی خوشرو' کی جانب سے سلامتی کونسل کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کی سیکورٹی سے متعلق اجلاس سے خطاب کے دوران کیا گیا۔
اس موقع پر انہوں نے نائب روسی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے شام امن مذاکرات سے منسلک آستانہ عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں قیام امن و سلامتی کے لئے آستانہ عمل میں شریک ایران، روس اور ترکی نے موثر کردار ادا کیا ہے۔
ایرانی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں بدامنی اور کشیدہ صورتحال پر نظر ڈالنے اور اس کی وجوہات کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں ان صورتحال کو دیکھ کر ہم ایک ہی نتیجے پر پہنچ جاتے ہیں کہ غیرملکی مداخلت اور قبضے ان بحرانوں کی اصل جڑ ہیں۔
غلام علی خشرو نے کہا کہ فلسطین پر صہیونیوں کا ناجائزہ قبضہ اور مقبوضہ علاقوں میں ناجائز صہیونی ریاست کی بربریت خطی بحرانوں کی جڑ کا مرکز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونیوں کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور پڑوسی ممالک کے ساتھ جارحانہ رویے سے خطے کے امن و استحکام کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ایرانی مندوب نے صہیونیوں کی امریکی کھلی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر گزشتہ 70 سالوں سے غیرقانونی قبضے اور القدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے اقدامات سے مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور عالم اسلام کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ عالمی برادری کا اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہ ہونا اور بیرونی عناصر کی جانب سے قبضے اور جارحیت کے اقدامات کی وجہ سے آج مشرق وسطی بالخصوص شام، یمن اور لیبیا بحرانوں کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی بے حسی اور ممالک کے خلاف بیرونی مداخلتوں کی وجہ سے آج مشرق وسطی کے بحرانوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ صہیونیوں کو علاقے میں امن کے قیام میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ایسے ظالموں کی فلسطین امن عمل میں نام نہاد شراکت کا اصل مقصد اپنی غیرانسانی کارائیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔
انہوں نے شام کے بحران کو فوجی طریقے سے حل کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر جارحیت کرکے تاریخ کے سب سے بڑے جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔
غلام علی خوشرو نے عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ یمن سے متعلق سعودی عرب کی جارحیت پر اس جواب طلب کرے۔