تہران: اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کو، ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی پر اپنی خواہشات مسلط نہیں کرنے دے گا-ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ، ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی پر اپنی خواہشات مسلط نہیں کرسکتا اور ایران ، آئی اے ای اے کو ضروری انتباہات اور ہدایات بھی دے چکا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کسی کو بھی ان میدانوں میں کسی طرح کا دخل دینے کی اجازت نہیں دے گا جو ایٹمی سمجھوتے میں شامل نہیں ہیں – انہوں نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا آمانو اور اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ نیکی ہیلی کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں ہونے والی گفتگو کے سلسلے میں کہا کہ امریکہ ، لاحاصل طریقوں سے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی اور ایران پر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون نہ کرنے کاالزام لگانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم ایران نے اپنی فراست سے اس کے ہاتھوں سے یہ بہانہ چھین لیا ہے۔
انھوں نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی جانب سے اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے اور امریکہ کے غیر منطقی مطالبات کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، پوری ہوشیاری کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں اپنی پالیسیوں کو جاری رکھےگا اور اس کی خلاف ورزی میں پہل نہیں کرے گا اور اس معاہدے کے تحفظ کی کوشش کرے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گروپ پانچ جمع ایک کے یورپی فریقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان ملکوں کو امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنا چاہئے اور اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دینا چاہئے کہ کوئی ملک ایٹمی سمجھوتے کو کمزور کرنے کے لئے قدم اٹھائے۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ نیکی ہیلی نے بدھ تیئیس اگست کو ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا آمانو سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ ایٹمی سمجھوتے میں ایٹمی سائٹوں کے معائنے کے سلسلے میں فوجی اور غیرفوجی سائٹوں کے درمیان کسی طرح کے فرق کو ملحوظ نہیں رکھا گیا ہے۔