اسرائیل نے تمام جنگی اصولوں اور ریڈلائنز کو عبور کیا جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا: حسن نصر اللہ
221
M.U.H
19/09/2024
لبنان کی حزب اللہ کے سکرٹری جنرل کا خطے اور ملک کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں خطاب شروع ہوا۔
لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید "حسن نصر اللہ" کا خطاب خطے کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے شروع ہوا ہے۔
سید حسن نصر اللہ کا یہ خطاب صیہونی رجیم کی لبنان میں گزشتہ دو دنوں کے اندر دہشت گردانہ کارروائیوں اور سائبر دھماکوں کے بعد ہونے جا رہا ہے۔
اس خطاب میں سید حسن نصر اللہ نے صیہونی دشمن کے خلاف جنگ میں متعدد مزاحمتی فورسز کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ سب سے پہلے لبنان کی حکومت، طبی مراکز، اسپتالوں اور ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے کثیر تعداد میں زخمیوں کے علاج میں نہایت تندہی سے کام لیا۔
ہم نے لبنان کی تاریخ میں خون کے عطیہ کے سب سے بڑے کارنامے کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے خون کا عطیہ دیا۔ بہائے گئے خون کی ایک برکت یہ تھی کہ لبنان میں ایک بار پھر ہم نے قومی اور انسانی سطح پر ایک عظیم انسانی اور اخلاقی حماسے کا مشاہدہ کیا۔ میں ان ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے لبنان کو اپنی امداد بھیجی، خاص طور پر ایران اور عراق کہ جنہوں نے بھرپور مدد فراہم کی۔
صہیونی دشمن نے پیغام رسانی کے ہزاروں آلات کو نشانہ بنایا اور تمام جنگی اصولوں اور ریڈلائنز کو عبور کیا جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دھماکے اسپتالوں، بازاروں، عوامی سڑکوں، گھروں اور ایسے مقامات پر ہوئے جہاں عام شہری تھے۔ درجنوں افراد شہید ہوئے اور ان میں بچے بھی شامل تھے۔
ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے اور حتمی اعدادوشمار کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
صہیونی دشمن نے منگل کے دھماکوں کے ذریعے ایک منٹ میں 4000 لوگوں کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔ بدھ کے روز درجنوں افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ صہیونی دشمن نے بغیر سوچے سمجھے 2 منٹ میں 5 ہزار افراد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ ایک بڑی دہشت گردانہ کارروائی تھی اور ہم گزشتہ منگل اور بدھ کے واقعات کو قتل عام سمجھتے ہیں۔ ان واقعات کو اعلان جنگ بھی کہا جا سکتا ہے۔ کچھ پیجر آلات اپنے صارفین سے دور تھے اور دیگر ابھی تک تقسیم نہیں ہوئے تھے۔