سعودی عرب نے قطر کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے سعودی عرب نے قطر پر حقائق کو مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے امریکہ نواز ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ٹیلیفون پر رابطہ کیا ۔
جس میں اختلافات ختم کرکے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا گیا لیکن خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد سعودی عرب نے مذاکرات سے انکار کردیا۔ تین ماہ کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان یہ پہلا انتہائی اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے اختلافات کا حل تلاش کرنے پر اتفاق کیا ۔ قطر کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وجہ سے ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے تین ماہ سے جاری تنازعہ مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے پر زور دیا تاکہ خطے میں اتحاد و استحکام قائم رہے۔
اس رابطے میں محمد بن سلمان نے تجویز دی کہ تنازعہ کے خاتمے کیلئے دونوں ملک خصوصی سفیر مقرر کریں جو مذاکرات کا راستہ نکال سکیں۔ قطر کے امیر نے سعودی ولی عہد کی اس تجویز سے اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق امریکہ نے پہلے اپنے دونوں چیلوں کو ایکدوسرے سے الگ کیا اور اب انھیں ایک کرنے کے لئے بھاری مقدار میں رقم وصول کررہا ہے اور اب دونوں کا ہمدرد بن گیا ہے جبکہ امرکہ نے پہلے سعودی عرب سے اربوں ڈالر وصول کرکے قطر پر عائد الزامات کی بھر پور حمایت کی تھی لیکن بعد میں قطر سے بھی بھاری رقم وصول کرکے قطر کے بارے میں اپنی رفتار نرم کردی۔ عرب ذرائع کے مطابق امریکہ نادان اور جاہل عربحکمرانوںکے دوش پر سواری کررہا ہے اور ان سے موٹی موٹی رقمیں وصول کررہا ہے اور یہی صورتحال امریکہ کے مفاد میں بھی ہے۔