ایران اور شام امریکی صہیونی منصوبوں کو خاک میں ملا دیں گے:احمد ماری
1219
M.U.H
06/09/2018
شام کے معروف تجزیہ نگار نے ایرانی وزیر خارجہ کے دمشق دورے کے حوالے سے کہا ہے کہ ڈاکٹر جواد ظریف کا یہ حالیہ دورہ دمشق امریکہ کے لیے یہ پیغام ہے کہ دونوں ملک امریکی صہیونی منصوبوں کو خاک میں ملا کر سانس لیں گے۔
احمد ماری نے کہا ہے کہ تہران و دمشق کے درمیان تعلقات اسٹریٹیجک و مستحکم ہیں اور دونوں ممالک امریکی اور اسرئیلی منصوبوں اور سازشوں کے خلا ف ڈٹے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے ادلب میں دہشتگردوں کے خلاف شروع ہونے والے آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں سرگرم دہشتگرد نہ صرف شام بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہیں کیونکہ یہاں ابھی بھی ۳۰ہزار غیر ملکی دہشتگرد موجود ہیں اور دنیا کا کوئی بھی ملک اُن کی وطن واپسی کو قبول نہیں کرتا۔
موصوف تجزیہ کار نے کہا کہ النصرہ کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا ترکی کا کوئی ارادہ نہیں ہے انقرہ ان دہشتگردوں کو شام کے اندر کردوں کے خلاف استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کو ادلب تنازعے کو ختم کرنے میں یا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا یا پھر اس معرکے کے نتائج کیلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا کیونکہ دمشق نے ادلب کو دہشتگردوں کے ناپاک وجود سے پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے ۔
شام کے خلاف امریکہ کی حالیہ دھمکیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شامی فوج اور ان کے اتحادیوں کی مسلسل کامیابیوں کی وجہ سے امریکہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ اسلئے موجودہ بحران کو مزید پیچیدہ بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
احمد ماری نے مزید کہا کہ حلب دمشق کے مضافاتی علاقوں اور درعا کی آزادی سے امریکہ، سعودی عرب، ترکی اور قطر کے شام مخالف منصوبے خاک میں مل گئے ہیں۔