دوسروں کی مدد کرنا اسلام کی تعلیم ہے: آیت اللہ خامنہ ای
1090
M.U.H
11/05/2018
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ دین اسلام اپنے پیروکاروں کو اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ جو لوگ ہمارے دین و مکتب کے بھی نہ ہوں اور سختی و مصیبت میں انھیں مدد کی ضرورت ہو تو ان کی مدد کرو اور جو اسلام سے جتنی زیادہ انسیت و محبت رکھنے والا ہوتا ہے وہ اتنا ہی زیادہ ان کے کام آتا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آیت اللہ شیخ غلام رضا یزدی کی حیات اور کارنامے کے زیرعنوان منعقدہ سیمینار کے منتظمین سے اپنے خطاب میں، جو اکّیس اگست دو ہزار سترہ کو انجام پایا اورآج جمعرات کو یزد میں اس سیمینارمیں نشر ہوا، تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ دین اسلام اپنے پیروکاروں کو اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ جو لوگ ہمارے دین و مکتب کے نہ ہوں اور سختی و مصیبت میں انھیں مدد کی ضرورت ہو تو اسلام سے انسیت و محبت رکھنے والا ان لوگوں کے زیادہ کام آتا ہے۔
آپ نے اس ملاقات میں یزد میں آیت اللہ شیخ غلام رضا یزدی کے وجود کی برکات اور مختلف سماجی شعبوں اور عوام کی خدمات میں اس زاہد و متقی عالم دین کے کردار نیز ضرورتمندوں اور حتی یہودیوں اور پارسیوں جیسے غیر مسلم ضرورتمندوں کے لئے ان کی مدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ آج کی مادی دنیا میں اب اس قسم کی خدمات اور طرزعمل غیر معروف ہوتا جا رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ صرف دین اسلام ہی ہے جو اپنے پیروکاروں کو اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ان لوگوں کی بھی مدد کی جائے جو ان کے دین کے پیرو نہیں ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گمراہ کن اور غلط پروپیگنڈے کے مقابلے میں مسلم عمائدین کی زندگی و حیات سے نئی نسل کے لوگوں میں اس طرح کی گرانقدر تعلیمات کی منتقلی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ بات خوشی کی ہے کہ نوجوان نسل کو منحرف کرنے کے لئے آج کی دنیا میں پائی جانے والی فلموں اور گانوں کے مقابلے میں نوجوان نسل کی ہدایت و رہنمائی اور اسے صحیح راستہ بتانے کا امکان و توانائی بھی بخوبی پائی جاتی ہے۔
آپ نے ثقافتی شعبے سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار افراد کا اہم ترین فریضہ، نو جوانوں میں انقلابی جذبے کو مضبوط و مستحکم بنانا قرار دیا اور عظیم انقلابی جذبے کی تقویت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ کالجوں وار یونیورسٹیوں میں انقلابی جذبہ کمزور اور انقلاب مخالف فکر کی کی تقویت ہرگز نہیں ہونی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ شیخ غلام رضا یزدی کے بارے میں جمعرات کو یزد میں سیمینار منعقد ہوا۔ آیت اللہ شیخ غلام رضا یزدی، چودہویں صدی ہجری قمری کے اوائل کے معروف علماء میں شمار ہوتے ہیں کہ جن کا بائیس ذالحجہ سنہ تیرہ سو اٹھتّر ہجری قمری کو یزد میں انتقال ہو گیا تھا۔