رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جنرل شہید علی ییلاقی کے اہلخانہ سے ملاقات میں فرمایا: میری امیدیں انقلاب کے اوائل کے جوانوں سے اس دور کے جوانوں سے کہیں زيادہ ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ ان کا جذبہ ایمان درست ہو۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس دور کے جوانوں کو نسل سوم کے جوان قراردیتے ہوئے فرمایا: اس دور کے جوانوں سے میری امیدیں اور میری توقعات پہلے دور کے جوانوں سے کہیں زيادہ ہیں۔ پہلی نسل کے جوانوں نے احساسات اور جذبات کی روشنی میں کام کیا اور انھوں نے بھی بہت ہی اچھا اور عمدہ کام کیا اور قدیم شاہی سلطنتی نظام کو سرنگوں کرکے اسلامی نظام کو برپا کیا یہ کوئي معمولی کام نہیں اور نہ ہی ہم اس کام کو کم اہمیت سمجھتے ہیں۔ اس دور میں جوانوں نے امریکی جاسوسی اڈے پر قبضہ کیا لیکن بعد میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کئے اور اس کام پر انھوں نے معذرت بھی طلب کرلی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا جذبہ کم تھا اوران کا جذبہ مضبوط و مستحکم ایمان پر استوار نہیں تھا۔ جذبہ تھا لیکن مضبوط جذبہ نہیں تھا ۔
رہبر معظم نے فرمایا: آج کا جوان مضبوط و مستحکم ایمان کی بنیاد پرانقلاب اسلامی کی حفاظت کے سلسلے میں آگے بڑھ رہا ہے اور شہید حججی اس کا ایک نمونہ ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمارے جوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنےایمان کو مضبوط اور مستحکم بنائیں اور ایمان کی روشنی میں حرکت کریں کیونکہ آج کا جوان مستقبل کا مالک ہے اور میرا اعتماد اس دور کے جوانوں پر پہلی نسل کے جوانوں سے کہیں زيادہ ہے۔
ابنا۔