تہران: ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کی مبصر کی حالیہ رپورٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ منافقین اور ایرانی نظام کے دشمنوں کے بے بنیاد دعووں اور الزامات پر مبنی ہے۔ یہ بات آیت اللہ 'صادق آملی لاریجانی' نے پیر کے روز تہران میں عدلیہ حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف ایسے اشتعال انگیز اقدامات سے دشمن کی سازشوں سے نمٹنے کے لیے ایرانی عدلیہ کے ارادے کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر کی رپورٹ کو ایک جھوٹ رپورٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ ایرانی نظام اور اسلامی انقلاب کے دشمنوں کا من گھڑت دعوی ہے ۔
آیت اللہ لاریجانی نے کہا کہ امریکی کی جانب سے ایران کے خلاف ایسی رپورٹس لکھنا ہمارے لیے بالکل نئی بات نہیں ہے۔ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ ایران کے خلاف دباو، ہمارے ارادے کو دشمنوں کے خلاف مقابلہ کے لیے مستحکم کیا جائے گا اور یہ ایران کی طاقت کی علامت اور ہمارے اقدامات کی توثیق کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تعمیری تنقید کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن جھوٹا دعوی اور اندرونی معاملات میں مداخلت کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتے ہیں۔
صادق آملی لاریجانی' نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ترقی پسند قوانین اور آئین کے مطابق عمل کر کے اور اپنی کارکردگی کا دفاع کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عدلیہ، اس افواہیں اور پروپیگنڈے پر کوئی توجہ نہیں کر کے اور قانوں کے تناظر میں اپنا راستہ کو جاری رکھے گا اور یقینا اس رپورٹ کے حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی قانونی ذمہ داری کے مطابق، اس رپورٹ کا جواب دیا ہے۔
انہوں نے شہید باہنر اور شہید رجائی جو سابق ایرانی صدر اور وزیراعظم ہیں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ خدا کے فضل و کرم سے ایرانی نئی حکومت، اپنی کامیاب تجربات اور ملکی وسائل کا فائدہ اٹھائے سے عوام کے مطالبات کو بہترین طریقے سے پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن اپنی تمام طاقت سے کافی اخراجات کے ذریعے ایرانی عوام کے اسلامی اقدار، ایمان، اخلاق پر ضربہ لگانا چاہتا ہے لیکن جب تک محسن حججی جیسے ایرانی مجاہداں، ایرانی نظام کا دفاع کر رہے ہیں تب تک دشمن ایران کے خلاف کچھ نہیں کر سکے گا۔