لبنان کی عزت، مزاحمت کی مرہون منت ہے: سید حسن نصراللہ
2296
m.u.h
02/10/2022
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے لبنان کے شیعہ عالم دین مرحوم علامہ سید محمد علی امین کو خراج عقید پیش کیا۔
یہ خطاب ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ لبنان میں امریکی سفیر "ڈوروتھی شیا" نے آج لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان سمندری سرحدی کشیدگی کے حل کے حوالے سے واشنگٹن کا مجوزہ منصوبہ لبنانی صدر کے سامنے پیش کیا ہے اور حزب اللہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ امریکی جواب کے منتظر ہیں اور امریکی جواب، اس کی جانب سے مناسب کارروائی کئے جانے پر منحصر ہوگا۔
اپنے خطاب میں حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ان کا خطاب دو حصوں پر مشتمل ہوگا، پہلے حصے میں علامہ سید محمد علی امین کو خراج عقیدت پیش کریں گے اور دوسرے حصے میں وہ لبنان اور خطے کے حالیہ مسائل پر روشنی ڈالیں گے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے مسئلہ فلسطین کے لیے علامہ سید امین کی حمایت کا ذکر کیا اور مزید کہا کہ یہ متوفی عالم تکفیری گروہوں کا مقابلہ کرنے کے حامی تھے اور وہ ان اقدامات کے خطرے اور نتائج کو بخوبی سمجھتے تھے۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں لبنان اور خطے کے داخلی سیاسی مسائل پر روشنی ڈالی اور سب سے پہلے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سمندری سرحد اور لبنان کے تیل اور گیس کے حقوق کے مسئلے پر بات کی اور کہا کہ کئی مہینوں کی سیاسی جدوجہد کے بعد یہ مسئلہ حل ہو گا۔ میڈیا اور میدانی جدوجہد کے بعد ہم نے مشاہدہ کیا کہ ثالثی پارٹی امریکا نے اس سلسلے میں اپنا مجوزہ متن پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ہمیشہ اس بات پر شک رہا ہے کہ حکومت لبنان اپنے مفادات کے مطابق درست فیصلہ کر سکے گی۔ ہم اس مسئلے میں اہم دنوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں، لبنانی حکومت کی پوزیشن کا تعین کیا جائے گا اور ہم امید کرتے ہیں کہ آخر میں معاملات ٹھیک ہوجائیں گے اور یہ لبنان اور لبنانی عوام کے لیے اچھا ہوگا۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اگر اس مقدمے کا نتیجہ اچھا نکلا تو لبنانیوں کے لیے ایک نیا اور اچھا نقطہ نظر سامنے آئے گا جو تعاون اور قومی یکجہتی کا نتیجہ ہے۔