1078 muh 25/04/2020
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک بدر الدین الحوثی نے جمعے کو جارح سعودیوں کے خلاف جنگ میں ملک کا دفاع کرنے والے جوانوں سے کہا ہے کہ وہ ماہ مبارک رمضان کو تزکیہ نفس اور ساتھ ہی جارح قوتوں کے خلاف دفاعی اور جہادی کارروائیوں کے لئے غنیمت سمجھیں۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے محاذ جنگ پر موجودگی کو نہایت اہم گرانقدر اور سب سے بڑی عبادت قرار دیا اور یمنی جوانوں سے کہا کہ وہ ماہ مبارک رمضان میں ضرورت مندوں کے ساتھ نیکی اور ان کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
دنیا کے متعدد اسلامی ممالک میں آج جمعے سے ہی ماہ رمضان کا اعلان کر دیا گیا ہے چنانچہ ان ممالک میں آج پہلی رمضان ہے۔ جبکہ اسلامی جمہویہ ایران و عراق سمیت دنیا کے اکثر ملکوں میں ہفتے سے ماہ رمضان شروع ہو رہا ہے ۔
دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لئے کسی علیحدہ معاہدے کی مخالفت کی ہے ۔المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے سعودی حملوں میں شدت کے ساتھ ہی جنگ بندی کے لئے جارح سعودی اتحاد کی پیشکش کو حیرت انگیز قرار دیا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے جارح دشمن کا مقابلہ کرنے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی استقامت و پائمردی کی قدردانی بھی کی ۔
درایں اثنا جارح سعودی اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جمعرات سے پھر اس ملک کے شہری علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا کہ جارح سعودی اتحاد نے مسلسل دوسرے ہفتے بھی فضائیہ کی مدد سے داخلی محاذوں اور سرحدوں پر اپنے حملے شدت کے ساتھ جاری رکھے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے سترہ اپریل سے جمعرات کی شب تک پچیس حملے کئے اور مآرب، الجوف، صعدہ، تعز اور ضالع صوبوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے مزید کہا کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے ان حملوں کے ساتھ ہی یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری بھی کی ہے۔یحیی سریع کے اعلان کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک یمن کے مختلف علاقوں پر پانچ سو بار بمباری کی ہے۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔