تہران - چینی حکومت کے ایلچی برائے امور شام نے اس کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں جنگ بندی کے نفاذ کے لئے ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہے اور اس مقصد کے لئے چین، تمام شامی فریقین کے درمیان پُرامن اور سیاسی مذاکرات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
یہ بات اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے دورے پر آئے ہوئے چین کے خصوصی نمائندہ برائے امور شام 'شی شیاؤ یان' نے گزشتہ روز ایرانی دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے امور مشرق وسطی اور شمالی افریقہ 'محمد ایرانی' کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور ترکی کی کوششوں سے تنازعات کو خاتمے کے لئے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں مذاکرات کے عمل کا خیرمقدم کرتا ہے۔
'شی شیاؤ یان' نے چین کی جانب سے شام کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں انتہاپسندی سے مقابلہ کرنا ہمارے ملک کا موقف ہے اور ہم دوسرے ممالک کے اندرونی مسائل میں غیرملکی مداخلت کی شدید مذمت کررہے ہیں۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان دیرینہ تعلقات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ دہشتگردوں سے نمٹنے کے لئے باہمی تعاون پر آمادہ ہیں۔ محمد ایرانی نے شامی بحران کے حل کے حوالے سے دونوں ممالک کے مشترکہ موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شامی بحران کے حل اور اس ملک کی بحالی کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان باہمی تعاون ناگزیر ہے۔