امریکہ کا مقصد ہماری طاقت اور خود مختاری کو محدود کرنا ہے : صدر حسن روحانی
2584
M.U.H
08/05/2018
صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ اگر ہمیں جوہری معاہدے سے امریکہ کے بغیر اپنے مفاد حاصل ہوں تو ٹھیک دوسری صورت میں ایران حالات کے تناظر میں اپنا بندوبست کرے گا۔
یہ بات ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے گزشتہ روز شمال مشرقی صوبے خراسان رضوی کے دورے کے موقع پر صوبائی حکام کی ایک اعلی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس لئے جوہری معاہدے پر رضامند ہوئے کیونکہ چاہتے تھے کہ ایرانی قوم کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ ہوں مگر امریکی حکمرانوں کا مقصد خطے میں ایران کے اثر و رسوخ، ہماری طاقت اور خودمختاری کو محدود کرنا ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ اگر امریکہ کی غیرموجودگی میں جوہری معاہدے کے ذریعے ہم اپنے مفادات حاصل کرسکے تو اچھی بات ہے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم ضروری فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کو اس بات کی فکر ہے کہ ایران جوہری ھتھیار بناسکتا ہے تو ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نے جوہری معاہدے کے ذریعے ایسی قیاس آرائیوں کو ختم کردیا ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکہ، جوہری معاہدے کو توڑنا چاہتا ہے جبکہ دوسرے ممالک کا ایران پر اعتماد بڑھ گیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کو ہر صورت میں بچایا جائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 مئی کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی توثیق کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا تھا مگر انہوں نے گزشتہ رات اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ وہ آج اپنے حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔
دریں اثناء اعلی ایرانی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ علیحدگی پر بھرپور ردعمل دیا جائے جس میں ایران کی بھی جوہری معاہدے سے علیحدگی اور این پی ٹی معاہدے سے نکلنا شامل ہیں۔