ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں:روحانی
1544
M.U.H
23/07/2018
تہران، 22 جولائی -ایرانی صدر مملکت نے ایران اور اپنے پڑوسیوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔
یہ بات ڈاکٹر حسن روحانی' نے اتوار کے روز تہران میں دفترخارجہ کے اعلی حکام اور بیرون ملک تعینات ایرانی سفیروں کےساتھ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے روس کے ساتھ ایران کے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ روس کے ساتھ ہماری تعلقات دوستی اور باہمی مفادات پر مبنی ہے۔
روحانی نے وائٹ ہاوس کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سیاسی لحاظ سے ایک نا تجربہ کار شخص ہے کیونکہ ایرانی تیل کی برآمدات کو روکنے کی تجویز ایک بیوقوفانہ درخواست ہے کیونکہ ہمارے پاس بہت سے آبناوں ہے اور آبنائے ہرمز، ان آبناوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام اب تک تاریخ کے مختلف دوروں میں آبنائے ہرمز کی حفاظت کے ذمہ دار تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کو شیر کی دم کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے کیونکہ اپنے اس کام سے پشیمان ہوجائے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنا بڑی غلطی ہے اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنا، تسلیم ہونا اور ایرانی قوم کی کامیابیوں کے خاتمے کے مترادف ہے۔
روحانی نے کہا کہ امریکیوں کو اچھی طرح سے سمجھنا چاہیے کہ ایران کے ساتھ امن امن کی ماں اور ایران کے ساتھ جنگ کرنا سب جنگوں کی ماں ہے۔
انہوں نے ایرانی عوام کی امن پسند ثقافت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے علاقائي ممالک کی دہشت گردی کے خلاف حمایت کر کے داعش کا عراق و شام سے خاتمہ کردیا اور اس حوالے سے خود پر فخر کرتے ہیں۔
روحانی نےاپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ ہم امریکہ کی ظالمانہ اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ جاری رکھیں گے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے امریکہ کو شکست سے دوچار کردیں گے۔