مرضیہ ہاشمی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا: آئی آر آئی بی
1588
m.u.h
20/01/2019
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ امریکی عدالت کے بیان کے مطابق ابھی تک پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے سربراہ پیمان جبلی نے کل رات ایران کے ٹیلی ویژن چینل ایک سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی پولیس ایف بی آئی کی جانب سے مرضیہ ہاشمی کے ساتھ غلط برتاو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرمرضیہ ہاشمی کو کسی کیس میں گواہ کے طور پر پیش کرنا مقصود ہوجس میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے تو بھی انھیں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرتے نہ کہ انھیں گرفتار کر کے پابند سلاسل کیا جاتا اور اس کی اور اس کے عقائد کی بے حرمتی کی جاتی۔
آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے گفتار اور کردار میں فرق نمایاں ہے اور مرضیہ ہاشمی کے اہلخانہ کے مطابق انھیں گواہی دینے کیلئے کسی بھی قسم کا کوئی نوٹس نہیں ملا۔
پیمان جبلی نے کہا کہ پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی کی گرفتاری غیر منطقی اور غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری سیاسی ہے اس لئے کہ وہ پریس ٹی وی سے منسلک ہے۔ اس لئے کہ پریس ٹی وی امریکی حکام کے دعووں کے برخلاف موقف کا اظہار کرتی ہے اور عالمی رائے عامہ کو حقایق سے باخبر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ اتوار کو امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں-
ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا- ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا اور انہیں حلال کھانا پیش کرنے کے بجائے حرام کھانا دیا-
امریکا کے بہت سے ماہرین قانون نے بھی کہا ہے کہ جس طرح سے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے-