نیو یارک - امریکہ کے ایوان نمائندگان نے ایک ایسے ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دیا جس کے تحت محکمہ دفاع سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خلیج فارس کے پانیوں میں ممکنہ فوجی کشیدگی سے بچنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کے طریقوں کا جائزہ لے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ بل امریکی کانگریس کے دو ڈیموکریٹس اراکین 'جان کونیرز اور 'روبن گالجو کی جانب سے پیش کیا گیا جسے جمعرات کے روز مخالف ووٹ کے بغیر منظور کیا گیا۔ اس بل کے تحت، امریکی وزارت دفاع محکمہ خارجہ کے تعاون سے سمندر میں کسی بھی ناخشگوار واقعات کی روک تھام کےلئے ایران کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے لیے رپورٹ پیش کرے۔ اس منصوبے کے تحت، امریکی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کو چاہیے کہ کانگریس کی کمیٹیوں کو امریکہ، ایران اور خلیج فارس کے دیگر ممالک کے درمیان دو طرفہ یا کثیر الجہتی فوجی معاہدے کے فوائد کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کریں۔ تفصیلات کے مطابق، اس معاہدے کا مقصد خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں سمندری تنازعات کو روکنا ہے اور یہ بل، قانون بننے کے لیے امریکی سینیٹ کے سینیٹرز کی جانب سے منظور کیا جا نا چاہیے۔امریکہ میں قائم ایران،امریکی نیشنل کونسل 'نایاک نے گزشتہ روز اس بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے سفارتی کوششوں کے حامیوں کے لیے ایک فتح قرار دیا جو ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ فوجی تصادم سے بچنے کے لئے ایک اہم اقدام ہے۔