تہران - سنئیر ایرانی رہنما نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ایران مخالف نئی پابندیوں پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ تمام آپشن ٹیبل پر موجود ہیں اور وقت کے تقاضوں کے تحت بھرپور انداز میں فیصلہ کریں گے۔ 'علی اکبر ولایتی' جو ایران میں جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم کے ایک اہم رکن بھی ہیں نے ایرانی قومی نشریاتی ادارے کے چینل 1 میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ جو کچھ کر رہا ہے ان سے ہم پہلے واقف ہیں.
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اندرونی اور خارجہ پالیسی میں جو راستہ اپنایا ہے اس سے امریکہ کمزور اور عالمی سطح پر تنھا ہوگا۔ ولایتی نے کہا کہ امریکہ کا مقصد صرف ایران، روس اور شمالی کوریا نہیں بلکہ وہ چاہتا ہے کہ یورپی ممالک بھی اس کا فرمانبردار ہوں جبکہ یورپی ممالک نے ٹرمپ کے حالیہ اقدامات کی مخالفت میں مؤقف اپنایا ہے جس سے مغرب کے درمیان پیدا ہونے والے شکاف کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی پالیسی کی طرح ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں کوئی حساب کتاب نہیں اور اسے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ علی اکبر ولایتی نے مزید کہا کہ اگر امریکہ کا خیال ہے کہ ان کے دباو اور ہٹ دھرمی سے ایران جھکنے والا ہے تو یہ ان کا بھول ہےکیونکہ ایران یقینا خطے کے دیگر ممالک کی طرح نہیں جو امریکہ کی دھکمیوں کے سامنے سر جھکادے۔ انہوں نے امریکہ کو انتباہ کیا کہ ایران ان جیسے اقدامات کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا، ہم جوہری معاہدے کی ہرگز خلاف ورزی نہیں کریں گے مگر امریکہ جان لے، اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس اس سے بھی زیادہ آپشن موجود ہیں۔