مسکو - روسی دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدہ ایک عالمی سمجھوتہ ہے اور اس پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی بلکہ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاہدے کےحوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔
'ماریا زاخا رووا' نے گزشتہ روز میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی جوہری معاہدہ، دنیا کے چند ممالک اور یورپی یونین کے تعاون سے طے پا گیا اور اس حوالے سے یورپی یونین نے ایک فعال اور موثر کردار ادا کیا۔
انہوں نے جوہری معاہدے پر واشنگٹن کے موقف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکی داخلی پالیسی میں ایک قسم سیاسی کا پنڈلم ہے جس کا رجحان اس ملک کے ایک جماعت کے نمائندوں سے تعلق رکھتا ہے
انہوں نے جوہری سمجھوتےکے نفاذ پر روس کے فعال کردار حا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے اس سے پہلے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنا مثبت اور واضح موقف کا اعلام کر دیا ہے اور ابھی بھی اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
روسی عھدیدار نے کہا کہ اس سے قبل روسی حکام نے بارہا جوہری معاہدے پر اپنے ملک کی حمایت پر زور دے کر اور امریکہ کو اس عالمی معاہدے کے تناظر میں اپنی ذمہ داریوں کی کھلی خلاف ورزی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
یاد رہے کہ روس کے وزیر خارجہ 'سرگئی لاوروف' نے گزشتہ بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں ایران کے خلاف امریکہ کی نئی عائد پابندیوں کو واشنگٹن کے غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو چاہیے کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات سے باز رہے کیونکہ یہ اقدامات کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے تو امید ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے کے تحت اپنے تمام وعدوں پر پابند رہے گا۔