تہران - سپریم لیڈر نے فرمایا ہے کہ یمن، بحرین اور کشمیر بڑے مسائل اور بحرانوں کا شکار ہیں اور یہ مسائل عالم اسلام کے جسم پر زخموں کی علامت ہیں. ان خيالات كا اظہار حضرت آيت اللہ العظمي 'سيد علي خامنہ اينے آج بروز پير امام خميني (رح) گراونڈ كے ميں عيدالفطر كے عظيم اجتماع ميں نمازيوں سے خطاب كرتے ہوئے انہوں نے فرمايا كکہ تمام اسلامي ممالک کو واضح طور يمن، بحرين اور کشمير کے مظلوم عوام کي حمايت کرني چاہيے.۔آيت اللہ خامنہ اي نے فرمايا کہ دشمنوں اور باغيوں کے خلاف ہماري پوزيشن بہت واضح ہے اسي لئے اسلامي ممالک کو اللہ تعالي کي رضا سے ہماري طرح اپني پوزيشن کو مسحکم کرنا چاہيئے۔انہوں نے بتايا کہ ايراني مومن قوم نے گرم موسم کے باوجود اس سال گزشتہ سالوں کي طرح اللہ تعالي کي بندگي کے لئے رمضان المبارک کے بابرکت مہينے ميں طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک حالت روزہ ميں رہتے ہوئے مذہبي عقيدت ،صدقہ اور عبادت ميں گزارے ہيں۔
ايراني سپريم ليڈر نے فرمايا کہ ہم نے قريب سے ديکھا کہ ہماري قوم اللہ تعالي کے حکم کے مطابق خدا کي عبادت و رياضت ميں اپنا وقت گزارے اور رمضان ہميں وحدت کا درس ديتا ہے۔انہوں نے اس بابرکت مہينے ميں قرآن پاک کي تلاوت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ رمضان المبارک مہينے ميں نماز اور ديگر تسبيحات پڑھنے اور قرآن پاک کي تلاوت کرنے کو برقرار رکھنا جانتي ہے۔قائد اسلامي انقلاب نے بتايا کہ ايراني بہادر قوم نے 12ويں صدارتي انتخابات اور يوم القدس کي ريليوں ميں اپني پرجوش اور عظيم موجودگي کے ساتھ ايک نئي تاريخ رقم کي اور يہ سب اسلامي جمہوريہ ايران کے لئے ايک بڑي کاميابي ہے۔رہبر معظم نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي کي جانب سے شام ميں دہشتگردوں کے خلاف جاريحانہ ميزائلوں کي کاروائي کا شکريہ ادا کرتے ہوئے فرمايا وطن عزيز کے دفاع اور تحفظ کے لئے کسي بھي اقدام سے دريغ نہيں کريں گے۔ياد رہے کہ اسلامي جمہوريہ ايران ميں عوام نے آج پير کے روز ايک مہينے کي روزہ داري، عبادت اور اخلاص کے شکرانہ کے طور پر، ايراني سرزمين پر عيد فطر کي نماز سپريم ليڈر کي امامت ميں انتہائي شان و شوکت سے ادا کي۔