بحرینی قوم یمن کے خلاف جارحیت میں شرکت پر اپنے حکمرانوں سے بیزار ہے: شیخ عیسی قاسم
667
M.U.H
15/01/2024
بحرین کے معروف شیعہ انقلابی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے یمن کے خلاف جارحیت میں بحرین کی حکمران آل خلیفہ رژیم کی شرکت پر بیانیہ جاری کیا ہے۔ یہ بیانیہ آج 14 جنوری کے دن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بحرینی قوم یمن کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کا ساتھ دینے پر اپنے حکمرانوں سے بیزاری کا اظہار کرتی ہے۔ بیانئے میں مزید کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ رژیم کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام اور امت مسلمہ کے خلاف امریکی اور صیہونی جارحیت میں شریک ہونا شرمساری کا باعث ہے۔ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے اپنے بیانئے میں کہا: "امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ اور عرب دنیا کے واضح دشمن ہیں اور ان میں سے کسی ایک سے وفاداری کا اظہار دوسرے سے بھی وفاداری کا اظہار ہے۔ ایک مسلمان کی جانب سے ان سے وفاداری کا اظہار اسلام اور مسلمانوں سے بے وفائی کے برابر ہے۔" انہوں نے اپنے بیانئے میں بحرین حکومت کی جانب سے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "آگاہ امت اسلام اور اپنی عزت پر فخر محسوس کرتی ہے اور ایسی ہر حکومت سے شدید نالاں ہے جو اسرائیل سے دوستانہ تعلقات استوار کرتی ہے۔"
بحرین کے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا: "یہ انتہائی قبیح اور شرمناک ہے کہ بحرینی حکومت ایک ایسے بین الاقوامی اتحاد کا حصہ بنی ہے جسے جھوٹ اور فریب کے ذریعے قومی مفادات کا محافظ اور مدافع ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ اتحاد غزہ کے خلاف جنگ اور مجرمانہ اقدامات کا محافظ ہے۔" انہوں نے اپنے بیانئے میں مزید کہا: "ملت بحرین اگرچہ اپنے حکمرانوں کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے اور امت مسلمہ پر جارحیت میں امریکہ اور غاصب صیہونی رژیم کا شریک بننے جیسے جرائم سے بیزار ہے لیکن اپنی حکومت کے ان اقدامات پر شرم محسوس کرتی ہے اور غزہ اور یمن کے مجاہدین کی صف میں شامل ہو کر اسلام اور اسلامی سرزمینوں کے دفاع کیلئے جنگ میں حصہ نہ لے پانے پر افسوس کا شکار ہے۔" آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے آخر میں تاکید کرتے ہوئے کہا: "یمن بے مثال اسلامی غیرت اور شجاعت سے سرشار ہے اور وہ اسلام اور مسلمانوں اور مستضعفین کی حمایت میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اور اس راستے پر گامزن ہوتے ہوئے اسے مخالفین کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔"