امریکہ نے عالمی پالیسیوں کو خطرے میں ڈالا ہے: خرازی
2749
M.U.H
16/05/2018
اعلی ایرانی سفارتکار اور خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکی صدر کی ایک فریقی موقف کی وجہ سے عالمی پالیسیوں خطرے میں ڈال گئی ہیں۔
یہ بات 'کمال خرازی' نے بدھ کے روز فرانس میں 'امن کے لیڈر' کے نام سے اجلاس کے موقع پر فرانسیسی سائنس انسٹی ٹیوٹ کے طلباء کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے ایران جوہری معاہدے، پیرس کے موسمی اور یونیسکو سے امریکہ کی علیحدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ایسے اقدامات ان کی ایک فریقی پالیسی کے نفاذ کی علامت ہے۔
خرازی نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کو عالمی نظام کو بچانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا چاہیئے۔
انہوں نے ایران، تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کے درمیان حالیہ نشست کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نشست امریکہ کی ایک فریقی پالیسی سے مقابلے کرنے کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ کی جانب سے منظور ہونے والے معاہدے کا دفاع نہ ہوئے تو عالمی امن اور سلامتی فراہم نہ ہوجائے گا۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاہدے میں اپنے تمام وعدوں پر قائم تھا مگر امریکہ کی خلاف ورزی کے ساتھ ہم اس معاہدے کے مفادات سے فائدہ اٹھ نہیں کرسکے ہیں لہذا اگر یورپی ممالک ایران کے ملکی مفادات کے تحفظ کے لئے ضمانت دیں تو اس معاہدے کو بچایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے عراق، افغانستان اور شام پر حملہ کرنا ان کی ایک فریقی پالیسی کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایرانی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کے سربراہ نے ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قوم کا قانونی حق ہے جو اپنے آپائی وطن کو واپس چلے گی۔