حزب اللہ کے سربراہ کی شیراز میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت
1943
m.u.h
28/10/2022
تہران:لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے شہر شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کا الزام امریکہ پر عائد کیا ہے۔
یہ بات سید حسن نصراللہ نے بیروت میں ایک زرعی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سید حسن نے قائد اسلامی انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور اس حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ امریکہ نے عراق اور شام میں داعش کی حمایت کی ہے اور دہشت گرد گروپ اب افغانستان میں سرگرم ہے۔
نصر اللہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کی ہدایت کر رہا ہے جو مغربی ایشیا کے تمام لوگوں کے لیے ایک نعمت ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے ایران میں تازہ ترین فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فسادات کی قیادت کرنے والے انہی اداروں نے شیراز میں دہشت گردانہ حملہ اور ایک اور ایرانی جنوبی شہر زاہدان میں ستمبر میں حملہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارے امریکی انٹیلی جنس سروسز کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔