– ایرانی سپریم لیڈر کے سنیئر مشیر برائے بین الاقوامی امور نے مشرقی فرات میں امریکیوں کی عدم موجودگی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی فرنٹ نیٹو کو مشرق وسطی میں فوجی اڈے کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا۔
ان خیالات کا اظہار 'علی اکبر ولایتی' نے گزشتہ روز نائب عراقی صدر 'نوری المالکی' کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ایران کی جانب سے عراقی قوم اور حکومت کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ داعش دہشتگردوں کے خلاف مزاحمتی فرنٹ کی کامیابی کے بعد انہیں گزشتہ سے زیادہ ہوشیار رہنا چاہیئے۔
ولایتی نے خطے کی تقسیم کے لئے امریکی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی فرنٹ کو شام کے مشرقی دریائے فرات میں امریکیوں کی تدریجی تعیناتی کو روکنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراق میں آئندہ انتخابات اس ملک کی سیکورٹی اور استحکام کی مضبوطی کا باعث بنے گا اور سیاسی گروپ اس حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
المالکی نے کہا کہ امریکہ عراق میں نئی موجودگی کے لئے کوشش کر رہا ہے مگر عراقی قوم اپنی اسلامی ثقافت کے ساتھ آزادی اور قومی اقتدار کو محفوظ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی دریائے فرات میں امریکی فوجی اڈوں کی تشکیل دہشتگردی اور انتہاپسندی سوچ کے پھیلاو کے علاوہ مزاحمتی فرنٹ اور اسلامی جمہوریہ ایران کی کمزوری کا باعث بن سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، فریقین نے دو طرفہ تعلقات اور تازہ ترین علاقائی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔