تہران: ایشیا پیسفک خلائی تعاون تنظیم (اے پی ایس سی او) کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے خلائی پروگرام کے فروغ کے لئے اچھی صلاحیت کا مالک ہے۔ يہ بات 'لي شين جن' نے ہفتہ كے روز ايشيا پيسفك خلائي تعاون كونسل كے 11ويں سربراہي اجلاس ميں شركت كے لئے ايراني دارالحكومت تہران پہچنے پر ارنا كے نمائندے كے ساتھ خصوصي گفتگو كرتے ہوئے كہي۔
انہوں نے كہا كہ ہم اس تنظيم ميں ايراني كاميابيوں كي بنا پر دوسرے اراكين كے نتائج كے اشتراك كرنے كے لئے تيار ہيں كيونكہ خلائي ٹيكنالوجي تمام اقدامات كو فروغ اور مختلف ممالك كے عوام اس سے استعمال كرسكتے ہيں۔
لي نے ايران اور اس تنظيم كے درميان سائنس كے تبادلے كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ اپسكو ميں تمام ركن ممالك باہمي تعاون كے لئے اپني ٹيكنالوجي كا اشتراك كرتے ہيں اور ہم اس كي حمايت اور جاري رہيں گے۔انہوں نے مزيد كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران اور ايشياء پيسفك خلائي تعاون تنظيم خلائي سائنس اور ٹيكنالوجي كا تبادلہ اور اشتراك كرسكتے ہيں۔
ياد رہے كہ ايراني وزير مواصلات اور ٹيكنالوجي 'محمد جواد آذري جہرمي' نے گزشتہ بدھ كے روز لي شن جون كے ساتھ ايك ملاقات كے دوران ايران اور اس تنظيم كے ركن ممالك كے درميان 2 خاص پروگرام كے حوالے سے باہمي تعاون كا اعلان كرديا۔
انہوں نے كہا كہ ايسے منصوبے كا مقصد عالمي صلاحيتوں سے استعمال كرنا ہے جو جلد سے اس كي رپورٹوں كو نشر كريں گے۔تفصيلات كے مطابق ايشيا پيسفك خلائي تعاون كونسل كے 11ويں سربراہي اجلاس 12 ستمبر سے ايراني دارالحكومت تہران ميں انعقاد ہو رہا ہے جس ميں اس تنظيم كے ركن ممالك كے سربراہوں نے شركت كي ہيں۔اسلامي جمہوريہ ايران، چين، بينگلادش، پاكستان، منگوليا، پيرو، تھائي لينڈ اور تركي اس تنظيم كے ركن ممالك ہيں۔