جنگ پسند نہیں ہیں لیکن جنگ سے ڈرتے بھی نہیں:حسن نصراللہ
2677
M.U.H
26/05/2018
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے معمولی وسائل کے ساتھ ہم نے سن دوہزارمیں بڑی کامیابی حاصل کی اور دشمن ذلت آمیز طریقے سے جنوبی لبنان سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوا۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے جنوبی لبنان کی آزادی کی سالگرہ جشن استقامت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انیس سو بیاسی سے سن دوہزار تک حزب اللہ کے پاس فوجی وسائل بہت ہی محدود تھے لیکن اس کے باوجود ہم نے عظیم الشان فتح حاصل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو فوجی ساز وسامان اور انسانی وسائل وطاقت آج ہمارے پاس ہے ایسی اس وقت نہیں تھی۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جنوبی لبنان کی آزادی میں اس وقت جن لوگوں نے ہماری مدد کی تھی ہم ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی میدان میں اس وقت صرف شام اور ایران نے ہماری مدد کی تھی۔ انہوں نے کہا یہ کامیابی لبنانی عوام کی ہے اور وہ اس شاندار فتح کے حقدار بھی ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارا دشمن کسی شرط کے بغیر ذلت آمیز طریقے سے جنوبی لبنان سے نکلنے پر مجبور ہوا۔انہوں نے اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ ہم جنگ پسند نہیں ہیں لیکن جنگ سے ڈرتے بھی نہیں ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے حزب اللہ کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے عائد کی گئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کا مقصد عوام کو ہم سے دور کرنا تھا لیکن یہ سازش بھی ناکام ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ان پابندیوں کا حزب اللہ پرکوئی اثر نہیں ہوگا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے بیت المقدس اور فلسطینی عوام کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سازشوں اور صیہونی حکومت کے ذریعے فلسطینیوں کے قتل عام کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس سال عالمی یوم القدس کی ریلیاں ہر سال سے زیادہ پر شکوہ انداز میں نکالی جانی چاہیے۔