تہران - اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی کانگریس کی جانب سے ایران مخالف نئی غیرجوہری پابندیوں کے بل کو منظور کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدامات سے جوہری معاہدہ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ 'بہرام قاسمی' نے بدھ کے روز ایران مخالف نئی امریکی پابندیوں کے بل کو منظور کرنے کی شدید مذمت اور اسے ایران کے خلاف توہین آمیز اقدام قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے کے تحت امریکہ پر کچھ فرائض ہیں جن پر اسے قائم رہنا ہوگا اور اندرونی صورتحال سے امریکہ اپنی اس ذمہ داری سے لاتعلق نہیں رہ سکتا۔قاسمی نے کہا کہ جوہری معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے مگر امریکی کانگریس نے اس کی کامیابی سے نفاذ کو نظرانداز کرتے ہوئے اسے خطرے میں ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران، اپنے وعدوں پر مکمل عمل درآمد کر رہا ہے اور مغربی فریق بشمول گروپ 5+1 اور امریکہ سے بھی یہی توقع رکھتا ہے کہ وہ اپنے عہد پر من و عن عمل کریں۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ اگر امریکی کانگریس کے بل کو حتمی منظور مل گئی تو ایران اس کا مکمل جائزہ لے گا اور ہم سمجھتے ہیں یہ بل جوہری معاہدے کی روح کے خلاف ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ جیسا کہ پہلے بھی اعلان کیا گیا تھا اسلامی جمہوریہ ایران کو قومی مفادات کے پیش نظر امریکی کانگریس کا جوابی ردعمل دینے کے لئے مکمل حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے بل میں ایرانی مسلح افواج بالخصوص میزائل پروگرام کے خلاف نکات درج کئے گئے جو سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہیں جبکہ ایران کے میزائل پروگرام سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے برعکس نہیں اور نہ ہی ایران اپنے دفاع کے لئے اپنی اصولی پالیسی سے پیچھے ہٹے گا۔ قاسمی نے مزید کہا کہ امریکی کانگریس ایران پر خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام لگارہی ہے جب کہ ان کی حکومت عراق پر جارحیت کرکے دہشتگرد گروپوں بالخصوص داعش کی تخلیق میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی، انتہاپسندی اور بدامنی کی اصل بنیادیں امریکہ کی غیرتعمیری پالیسی اور اس کے بعض علاقائی اتحادی ممالک ہیں۔