تہران - سابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نئی پابندیاں لگانے سے خطرناک صورتحال پیدا ہوگی۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس اے پی) کے مطابق، 'جان کری نے سان فرانسسکو میں منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر کہا کہ نئی پابندیوں سے ایران کو تنہا کرنے کا امکان بڑھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے میزائل پروگرام سے منسلک افراد کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے سے ایران اور ایرانی شہریوں کو یہ پیغام ہوگا کہ 2015 کو طے پانے والے جوہری معاہدے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
جان کری کا کہنا تھا کہ تاریخی جوہری معاہدے کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں میں کمی کے بعد اس کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کردیا گیا۔
سابق امریکی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ خیرخواہ افراد کی باتوں کو کان کھول کے سنے گا۔
یاد رہے کہ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے گزشتہ ماہ 18 ووٹ کے ساتھ ایک ایسے منصوبے کی توثیق کی جس کے تحت امریکی صدر کو ایران پر نئی پابندی لگانے کا حق حاصل ہوگا۔
یہ منصوبہ کل برو بدھ بل کی شکل میں امریکی سینیٹ کے باضابطہ اجلاس میں پیش ہوگا۔
عالمی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ایران پر نئی پابندی لگانے کے منصوبے کا مقصد جوہری معاہدے کو توڑنے کے لئے فضا فراہم کرنا ہے جس سے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔