اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ ایٹمی معاہدے کو عالمی معاہدہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے آثار قیامت تک باقی رہیں گےجبکہ امریکی صدر ٹرمپ عالمی معاہدوں کو توڑنے میں تنہا رہ گئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ ایٹمی معاہدے کو عالمی معاہدہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے آثار قیامت تک باقی رہیں گےجبکہ امریکی صدر ٹرمپ عالمی معاہدوں کو توڑنے میں تنہا رہ گئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ علم سے غلط استفادہ دنیا کو تباہ کرسکتا ہے ایٹمی ہپتھیاروں کی ساخت اور استفادہ حرام ہے اور اسی وجہ سے اسلامی اور انسانی علوم کو صنعت کے میدان میں آگے بڑھنا چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ عقل ، دین اور اخلاق ہدایت کا چراغ ہیں ہم آج کی دنیا میں چراغ کے بغیر حرکت نہیں کرسکیں گے۔ علم ترقی اور توسعہ کے لئے اہم ہے اور اسلامی اور انسانی علوم تمام علوم کے سرتاج ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ علمی بنیادوں پر ہوا اس معاہدے میں بھی عیب ہوسکتے ہیں لیکن یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ ایک سال سے در و دیوار پر مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں اور اس معاہدے کو توڑنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ابھی تک اسے کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ معاہدے کا باقی رہنا ایک ڈکٹیٹر پر عالمی برادری اور عالمی معاہدوں کی کامیابی کی دلیل ہے ۔ امریکی حکام اپنی دھمکیوں کے باوجود اس معاہدے کو توڑنے میں ناکام رہے ہیں اور امریکہ کی منہ زوری کے مقابلے میں عالمی برادری اور ایران کو فتح نصیب ہوئی ہے۔