تہران - ایران کے صدر مملکت نے داعش کے خلاف عراق کی حالیہ کامیابوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ سے مسئلہ فلسطین اور ناجائز صہیونی ریاست کا خطرہ پس پشت نہیں جانا چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر 'حسن روحانی نے گزشتہ روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراق کے وزیر اعظم 'حیدرالعبادی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت، قوم اور فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ موصل کی آزادی دہشتگردوں کا خاتمہ، اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، شام اور تمام علاقائی ممالک کی کامیابی کے جشن کی علامت ہے.
حسن روحانی نے کہا کہ تمام ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور مشارکت کے ساتھ دہشتگردوں سے مقابلہ کرنا اور امن کی بحالی ممکن ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان باہمی تعاون جاری رکھے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ علاقے میں دہشتگردوں کی سازشوں کا پھیلانا ناجائز صہیونی ریاست کا نقشہ ہے اور دہشتگردی کیخلاف جنگ سے مسئلہ فلسطین اور صہیونیوں کا خطرہ پس پشت نہیں جانا چاہئے.
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے کوئی حد مقرر نہیں اور تہران عراق کے ساتھ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے لئے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا خواہاں ہے۔
ایرانی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخی اور مذہبی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں قوموں کی نقل و حرکت کی سہولتوں کی فراہمی اور ویزے کے متعلقہ مسائل کا حل ضروری ہے کیونکہ ایسے سنجیدہ اقدامات کے ذریعہ دہشتگردوں کی ترقی کی روک تھام، ٹرانسپورٹ، تجارتی، سائنسی، ثقافتی اور زیارتی دوطرفہ تعلقات پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کے لئے متعدد صلاحیتوں کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ معاہدوں کے جلد نفاذ اور بینکاری رکاوٹوں کو دور کرنا ناگزیر اور دونوں ممالک کی قوم ایسے تعلقات کی مضبوطی کے لئے پر عز م ہیں۔صدر مملکت نے معاہدوں کے مطابق دریائے اروند کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبہ سمندری نقل و حمل کی سہولت اور بصرہ، خرمشہر اور آبادان کی بندرگاہوں کی ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے علاقائی سالمیت اور سرحدوں میں کسی بھی جغرافیائی تبدیلی کی کمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جغرافیائی تبدیلی اور تقسیم ناقابل قبول اور تمام ممالک کے لئے ضرر رساں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران عراق کی حمایت کرتا ہے اور کوئی شک نہیں کہ کسی بھی اقدام عراق کی باہمی اتحاد کو تباہ کرے گا۔عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ عراق اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کثیرالجہتی سمیت تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہے اور ہم اس دورے کے دوران اپنے ہم منصبوں اور اعلی ایرانی حکام کے ساتھ علاقائی، بین الاقوامی مسائل اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
حیدرالعبادی نے کہا کہ علاقائی ممالک بالخصوص تہران اور بغداد کے درمیان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون ضروری ہے کیونکہ داعش دہشتگردوں کے لئے کوئی حد موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے وزیر اعظم 'حیدر العبادی نے منگل کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران پہنچ گئے۔ ياد رہے کہ عراقی وزير اعظم نے پير کے روز اپنے علاقائی دوروں کو سعودی عرب کے دورے کے ساتھ آغاز کيا ہے اور ايران کے بعد کويت کا دورہ کريں گے۔