اسلامی جمہوریہ ایران امام خمینی کا سب سے اہم تخلیقی اقدام تھا: آیت اللہ خامنہ ای
3372
M.U.H
04/06/2021
رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی کی وفات کی برسی کے موقع پر ایک بیان میں فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امام خمینی کا سب سے اہم تخلیقی اقدام تھا۔
ان خیالات کا اظہار ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای آج بروز جمعہ بانی عظیم انقلاب امام خمینی (رح) کی 32 ویں برسی کے موقع پر ٹیلی ویژن کے ذریعے قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے بہت سے اہم اقدامات انجام دیئے لیکن اسلامی جمہوریت ان کی سب سے اہم خلاقیت ، جدت اور نوآوری ہے ، یہی دینی اور مذہبی جمہوریت ہے۔ دور حاضر اور مستقبل میں امام خمینی (رہ) کے اس یادگار اقدام کی حفاظت اور نگہبانی ضروری ہے۔
ایران میں اسلامی جمہوری نظام قائم ہوگيا، لیکن اس نظام کے بیرونی اور اندرونی سطح پر دشمنوں نے یہ پروپیگنڈہ شروع کردیا کہ اسلامی جمہوری نظام ایک سال کے اندر ہی ختم ہوجائےگا۔
قائد انقلاب نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کی رحلت کے بعد بھی دشمنوں نے ایک بار پھر یہ کہنا شروع کردیا کہ اسلامی جمہوری نظام خاتمہ کے قریب پہنچ گیا ہے اور حتی ایک گروپ نے اس سلسلے میں اعلامیہ بھی صادر کردیا کہ اسلامی نظام کا خاتمہ قریب پہنچ گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دو سال قبل امریکہ کے ایک اعلی اہلکار نے بڑے اطمینان سے کہا تھا کہ اسلامی جمہوری نظام 40 سال کو نہیں پہنچ پائےگا، لیکن اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آج اسلامی جمہوری نظام 40 سال سے اوپر پہنچ گيا ہے اور مختلف میدانوں میں ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے اور اپنے اعلی و ارفع اہداف کی سمت رواں دواں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایاکہ اسلامی جمہوری نظام کے مخالفین دو قسم کے ہیں، ایک لیبرل نظریہ کے حامی ہیں جن کا یہ کہنا ہے کہ دین اور مذہب کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ جبکہ دوسرا نظریہ داعشی نظریہ ہے یہ لوگ دینی حاکمیت کے قائل تھے لیکن عوام اور جمہوریت کے خلاف تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے اللہ تعالی کی ذات پر ایمان و توکل اور عوام پر یقین رکھتے ہوئے اسلامی جمہوریت کا نظریہ پیش کیا اور گہری دینی معرفت کے ساتھ اپنے اس نظریہ پر قائم رہے یہاں تک کہ اسے عملی جامہ پہنا دیا۔
واضح رہے کہ آج جمعہ 4 جون کو بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی 32 ویں برسی ہے۔