عراق کو دوسرے ممالک پر نقصان پہنچانے کا مرکز نہیں بننا چاہئے: آیت اللہ سیستانی
3063
M.U.H
07/02/2019
عراق کے اعلی مذہبی رہنما آیت اللہ سید علی سیستانی نے امریکی صدر کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات کے رد عمل میں کہا ہے کہ عراق کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے یا انھیں نقصان پہنچانے کا مرکز نہیں بننا چاہئے۔
یہ بات آٰیت اللہ سیستانی نے بدھ کے روز سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی خاتون ایلچی برائے امور عراق "جینین ہینس پلیسچیٹ" کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی حکومت ہمسایہ ممالک کے ساتھ مداخلت کے بغیر امن اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات قائم کرنے کی خواہاں ہے جن میں عراق کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی خدشہ پیدا نہ ہوجائے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" نے گزشتہ دنوں یہ ہرزہ سرائی کی تھی کہ امریکی بیس "عین الاسد" ایران پر نظر رکھنے کے لئے عراقی شہر الانبار میں موجود ہے۔
انہوں نے گزشتہ مہینے میں عراق کے خفیہ دورے پر اسی بیس کا دورہ کرتے ہوئے وہی ہرزہ سرائیوں کو دہرایا تھا جس پر عراقی حکام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
امریکی صدر کے حالیہ بیانات پر عراق کے صدر "برہم صالح"، وزیر اعظم "عادل المہدی" اور پارلیمنٹ کے اسپیکر "محمد الحلبوسی" نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراقی سرزمین کو ہمسایہ ممالک کے خلاف استعمال کرنا عراق کے آئین کے خلاف ہے لہذا امریکی صدر کو اپنے بیانات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔