وہ جو عوام کو ووٹ نہ دینے پر اکساتے ہیں وہ ان کے ہمدرد نہیں ہیں: ایرانی سپریم لیڈر
3084
M.U.H
27/05/2021
قائد اسلامی انقلاب نے پارلیمنٹ کے ممبران سے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو جاننا ہوگا کہ صدراتی انتخابات میں ان کے حصہ لینے کے اثرات کئی سالوں تک باقی رہیں گے اور وہ جو عوام کو ووٹ نہ دینے پر اکساتے ہیں وہ ان کے ہمدرد نہیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آج بروز جمعرات کو گیارہویں پارلیمنٹ کے قیام کی پہلی سالگرہ کے موقع پر، ایرانی پارلیمنٹ کے ممبران سے ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی پیاری قوم! صدراتی انتخابات کا صرف ایک ہی دن میں انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اس کے اثرات کئی سالوں تک باقی رہیں گے۔
ایرای سپریم لیڈر نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لیں؛ انتخابات آپ ہی کیلئے ہیں؛ اس حوالے سےاللہ رب العزت سے مدد لیں وہ آپ کی رہنمائی اور مدد کرے گا تا کہ صحیح راستہ پر گامزن ہوجائیں؛ پھر ووٹ پول میں جاکر مناسب فرد کا انتخاب کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جو انتخابات میں حصہ لینے کو بے فائدہ جانتے ہیں، کے بیانات پر توجہ نہ کریں کیونکہ وہ جو عوام کو ووٹ نہ دینے پر اکساتے ہیں وہ ان کے ہمدرد نہیں ہیں۔
28 جون کے صدراتی انتخابات کا اللہ رب العزت کی مدد اور ایرانی عوام کی ہمت سے ایرانی وقار اور عزت کا باعث بنے گا
قائد اسلامی انقلاب نے کہا ہے دشمن، انتخابات کو قوم کی شکست کا سبب بنانے کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اور اندروں ملک بھی کچھ دانستہ طور پر اور کچھ جان بوجھ کر ان کے نقش قدم پر چلتے ہیں؛ لیکن مجھے امید ہے کہ 28 جون کے صدراتی انتخابات کا اللہ رب العزت کی مدد اور ایرانی عوام کی ہمت سے ایرانی وقار اور عزت کا باعث بنے گا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے دشمن عناصر کیجانب سے اسلامی انقلاب کی فتح کے ابتدا سے بالخصوص ملکی آئین کی تبدیلی اور حکومت میں صدراتی نظام بروئے کار لانے سے ایران میں انتخابات کے انعقاد کی مخالفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان 42 سالوں میں، دشمنوں کا پروپیگنڈا ایجنڈا یہ رہا ہے کہ انتخابات سے پہلے کہتے ہیں کہ عوام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے اور جب عوام انتخابات میں حصہ لیتے ہیں؛ ان کا کہنا ہے کہ انتخابات میں منتخب فرد پیشگی سے چن لیا گیا ہے اور ان کا بھی حکومت کے انتظام میں کوئی اختیار نہیں ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دشمن کا موجودہ پروپیگنڈا بھی یہی ہے اور وہ لوگوں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انتخابات اور صدر کے انتخاب کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور بدقسمتی سے اندروں ملک میں کچھ لوگ ان الفاظ کو دہرا رہے ہیں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان ساری دشمنیوں اور پروپیگنڈوں کے باوجود، ہم سب کا فرض ہے کہ اللہ کی مرضی کے مطابق اپنی شرعی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنا فرض ادا کریں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے امیدواروں سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کی طرح انتخابات کو "جنگ کی میدان اور توہین آمیز جھڑپوں" میں تبدیل کرنے سے باز رہیں۔
اس اجلاس میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کی جانب سے ایوان کی ایک سال کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی۔
خیال رہے ایران گارڈین کونسل نے آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے سات امیدوارں کے ناموں کو 25 مئی کو منظوری دے دی؛ جن میں ایرانی عدلیہ کے سربراہ "ابراہیم رئیسی"، جوہری پروگرام کے سابق مذاکرات کار "سعید جلیلی"، پاسداران انقلاب فورسز کے سابق کمانڈر "محسن رضائی"، سابق رکن پارلیمان "علی رضا زاکانی"، موجودہ رکن پارلیمان "امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی"، سابق ریاستی گورنر "محسن مہر علی زادہ" اور ایران کے مرکزی بینک کے موجودہ سربراہ "عبد الناصر ہمتی" کے نام شامل ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات کا 18 جون کو ملک بھر میں انعقاد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پہلی پارلیمنٹ نے 28 مئی 1980 کو اپنی کارکردگی کا آغاز کیا تھا۔ اسی مناسبت سے ہر سال انھیں ایام میں ممبران پارلیمنٹ، قائد اسلامی انقلاب سے ملاقات کرتے آئے ہیں۔ مگر گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی انسداد کورونا قومی کمیٹی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے قائد اسلامی انقلاب سے ملاقات کی۔