یمن میں امن قائم ہونے کی صورت میں ہی جارح ملکوں میں امن قائم ہوگا: تحریک انصاراللہ
2965
M.U.H
16/12/2020
یمن کی تحریک انصار اللہ نے کہا ہے کہ جارح ممالک کو اسی وقت تحفظ حاصل ہوگا جب یمن میں امن قائم ہو گا۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جارحیت بند ہونا، اس کا محاصرہ ختم کیا جانا اور علاقے میں قیام امن ہی جارح ملکوں کے مفاد میں ہے۔
محمد البخیتی نے یمن پر جارح اتحاد کے حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی حکومت گھٹنے ٹیک کر ملک کی عزت و وقار کو خطرے میں نہیں ڈالے گی۔
دوسری جانب انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ اگر یمن پر جارح سعودی عرب کے حملے جاری رہیں گے تو کوئی مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ انقلاب یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جارح سعودی اتحاد ایک طرف اپنی جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور دوسری جانب مذاکرات کرنے کی خواہش بھی ظاہر کرتا ہے۔
محمد علی الحوثی نے کہا کہ عرب حکومتوں نے یمنی عوام کو قتل کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ اتحاد کر رکھا ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ امریکہ اپنی اتحادی عرب حکومتوں کی تحقیر و توہین اور انہیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کے لئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان، مراکش اور بھوٹان نے تل ابیب کے ساتھ باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لئے سمجھوتہ کرلیا ہے ۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے جس کے باعث اب تک سترہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
اس درمیان متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنوبی یمن کی عبوری کونسل نے صوبہ شبوہ میں سعودی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے ایک اڈے کو نشانہ بنایا ہے ۔
الخلیج آنلائن نے خبر دی ہے کہ جنوبی یمن کے صوبہ شبوہ میں بلحاف گیس تنصیبات میں تعینات متحدہ عرب امارات کے فوجیوں نے یمن کی مستعفی اور خود ساختہ منصور ہادی حکومت کی بحریہ کے اڈے کو مارٹر حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسے خاصا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔