تہران - ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرکے خطے میں ہزاروں لوگوں کی جانوں سے کھیل ہے ہیں۔ خلیج آنلاین کے مطابق، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہفتہ کے روز اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے سے خلیج فارس کے خطے کے عوام پر انسانی حقوق کے حوالے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قطر کے خلاف عربی ممالک کے اشتعال انگیز رویے کے سنگین نتائج پر انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور اس کے اتحادی ممالک بڑے مسائل کے شکار ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نائب صدر برائے انسانی حقوق 'جیمز لینچ کا کہنا ہے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا نتائج والدین سے بچوں اور عورتوں سے اپنے مردوں کی جدائی ہے۔
جیمز لینچ نے سعودی عرب، امارات اور بحرین کے ایسے اقدام پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ممالک میں کئی لوگوں بے روزگار اور تعلیمی پروگراموں بند کردیا گیا ہے.
انہوں نے مزید کہ اس ممالک کو اپنے نفاذ ہونے والے اقدامات کے ساتھ لوگوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ کرنا چاہیئے۔
قطر کی قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے اعلان کیا کہ بحرین، سعودی عرب اور امارات کے ہزار شہریوں اور بالعکس اس ممالک میں زندگی گزار رہے ہیں جو سعودیہ کے ایسے اقدام اس لوگوں کی زندگی پر برا اثر پڑ رہا ہے۔
ياد رہے کہ سعودی عرب، مصر، بحرين، متحدہ عرب امارات، مالدیپ اور یمن کے سبکدوش ہونے والے صدر نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردئے۔
سعودی عرب نے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے سامنے اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فيصلہ کيا۔
بحرين نے قطر پر اندرونی معاملات ميں مداخلت اور دہشتگردی کی حمايت کرنے کا الزام لگايا ہے۔منامہ حکومت نے دوحہ سے اپنے سفارتکار واپس بلاليا اور قطری شہريوں کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم ديا ہے۔
مصر اور متحدہ عرب امارات نے بھی سعودی عرب کی پيروی کرتے ہوئے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردئے۔