ایرانی دفترخارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے ولیعہد کے حالیہ بیانات کے ردعمل میں کہا ہے کہ سعودی ولیعہد ایک خام خیال اور وہم کے شکار شخص کے سوا کچھ نہیں جن کی باتوں کی نہ کوئی حیثیت ہے اور نہ ہی اس کا جواب دینا مناسب ہے.
'بہرام قاسمی' نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ سعودی ولیعہد کی سوچ وہم اور خام خیال پر مشتمل ہے اور وہ منفی اور تلخ بیانات کے سوا کچھ نہیں بولتے.
انہوں نے محمد بن سلمان کے امریکی چینل سی بی ایس کو دئے گئے انٹریو میں ایران مخالف بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولیہد کی باتیں جھوٹ اور خام خیالی کے سوا کچھ نہیں اور غیرمنطقی باتیں کرنا اس شخص کا وطیرہ بن چکا ہے.
قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایوں اور دنیا کے ممالک کا احترام کرتا ہے اور ہمیشہ ایک مخصوص طاقتور ملک کے بجائے مضبوط خطے کے لئے سوچتا ہے جہاں امن و سلامتی کا بول بالا ہو. اسے مقصد کے لئے ہم نے دوسرے ممالک کو مذاکرات اور مشاورت کی دعوت بھی دی ہے جس میں خطے کا بعض ضدی اور منفی سوچ رکھنے والے ممالک بھی شامل ہیں.
ترجمان نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خیرسگالی، عقلانیت اور منطقی سوچ کے تحت عالم اسلام سمیت خطے اور دنیا کے امن و استحکام کے لئے فکرمند ہے.
انہوں نے کہا کہ سعودی ولیعہد کی من گھڑت باتوں سے ان کا جاہلیت کے دور سے تعلق ظاہر ہوتا ہے.
بہرام قاسمی نے مزید کہا کہ بہتری ایسی میں ہے کہ سعودی عرب جو گزشتہ تین سال سے یمن پر جاری ظالمانہ جارحیت کے باوجود نہتے اور مظلوم یمنی عوام کے سامنے گھٹنے ٹیک دینے پر مجبور ہوا ہے، وہ اپنی فوج یا معیشت کی طاقت کی باتیں نہ کرے یا کھربوں پیسے دے کر اپنی سلامتی کے لئے سودا بازی نہ کرے.
انہوں نے سعودی ولیعہد کو تجویز دی ہے کہ وہ اپنے سے بڑے اور طاقتور ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے سامنے بے بنیاد باتیں کرنے سے باز آئے